وزیراعظم رائیونڈ کا ہو تو سزا کے باوجود لندن بھیج دیا جاتا ہے،بلاول

282

اسلام آباد (آن لائن) پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول زرداری نے کہا ہے کہ ہم کہیں درخواست کرنے نہیں جا رہے کہ حکومت کو گرایا جائے‘ اپوزیشن جماعتوں میں آپ کو گرانے کی ہمت نہیں تو عام انتخابات کا انتظار کریں گے‘ مشکل وقت وزیر اعظم کے اے ٹی ایمز کے لیے ختم ہوا ہوگا کیونکہ عام آدمی مہنگائی اور بے روز گاری سے پریشان ہے‘ رائیونڈ کے وزیراعظم کو سزا کے باوجود باہر بھیج دیا گیا‘ یہ احتساب نہیں، پولیٹیکل انجینئرنگ اور سیاسی انتقام ہے‘ وزیراعظم کی بہن پر الزام لگے تو کچھ نہ ہو لیکن سابق صدر کی بہن پر الزام لگے تو انہیں اسپتال سے گھسیٹ کر جیل لے جایا جاتا ہے‘ وزیراعظم کے دوستوں پر الزام لگے تو وہ جیل نہیں جاتے‘ قائد حزب اختلاف پنجاب کا ہو تو ضمانت مل جاتی ہے‘ سندھ کا ہو تو جیل بھیج دیا جا تا ہے‘ یہ کس قسم کا پاکستان ہے؟۔ اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے بلاول زرداری نے کہا کہ وزیر اعظم، وزرا اور ترجمانوں کی طرف سے ملکی معیشت کے حوالے سے جو بیانات سامنے آرہے ہیں‘ ان سے لگتا ہے کہ انہیں معیشت اور عام آدمی کے حالات کا علم ہی نہیں ہے‘ حکومت اور سلیکٹڈ وزیر اعظم کو علم ہی نہیں ہے کہ عام آدمی، کسان، مزدو، طلبہ کن دکھ اور پریشانی کے حالات سے گزر رہے ہیں ‘ ہم وزیر اعظم کے بجٹ کا انتظار کر رہے ہیں، جو بقول وزیراعظم پاکستان کی خوشحالی اور معاشی ترقی کا بجٹ ہوگا اور ایک لات مار کر وہ آئی ایم ایف سے نکل جائیں گے۔ بلاول نے سوال کیا کہ اگر ایسا ہے تو آپ کشکول لے کر ہر ملک کیوں جا رہے ہیں؟ آپ عرب ممالک جا کر بھیک کیوں مانگ رہے ہیں ؟ ۔ انہوں نے کہا کہ ایک بات تو نظر آرہی ہے کہ وزیر خزانہ شوکت ترین اور دیگر وزرا نے، پیپلز پارٹی کے معیشت پر موقف کو ماننا شروع کردیا ہے اور ان کے وزرا خود کہہ رہے ہیں کہ نیب اور معیشت ساتھ نہیں چل سکتے‘ اب شوکت ترین کہہ رہے ہیں کہ انہوں نے آئی ایم ایف سے بری ڈیل کی ہے۔