سکھر، سندھ ہائیکورٹ پولیس ایس ایس پیز کی کارکردگی پر برہم

138

سکھر (نمائندہ جسارت) سندھ ہائیکورٹ محکمہ پولیس کے ایس ایس پیز کی کارکردگی پر برہم، ایس ایس پیز صرف پیسے کمانے، وڈیروں اور سیاستدانوں کی خوشامد میں مصروف ہیں، گھوٹکی کے مکین ممتاز چھجن کے قاتلوں کی عدم گرفتاری کیخلاف داخل پٹیشن پر ریمارکس، سندھ ہائی کورٹ سکھر بینچ میں گھوٹکی کے شہری ممتاز چھجن کے قتل میں ملوث ڈاکوؤں کی عدم گرفتاری کیخلاف داخل آئینی پٹیشن کی سماعت ہوئی۔ سماعت سینئر جج جسٹس آفتاب احمد گورڑ نے کی۔ عدالت نے پولیس کی جانب سے ممتاز چھجن کے قتل کیس میں کی گئی پیش رفت رپورٹ مسترد کردی اور قاتلوں کی عدم گرفتاری پر سخت برہمی کا اظہار کیا۔ اس موقع پر مقتول کے وکیل علی رضا بلوچ نے عدالت کو بتایا کہ ممتاز چھجن کے قتل میں ملوث ڈاکوؤں کیخلاف 60 سے زائد مقدمات درج ہیں۔ کچے کا ایک بڑا ایریا ڈاکوئوں کے قبضے میں ہے اور پولیس ان کے سامنے بے بس بنی ہوئی ہے، جس پر جج جسٹس آفتاب احمد گورڑ نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ سندھ پولیس کے ایس ایس پیز صرف پیسے کمانے، وڈیروں اور سیاستدانوں کی خوشامد کرنے میں مصروف ہیں۔ اہلکار اور ایس ایچ اوز ڈاکوؤں کے رحم وکرم پر ہیں، پولیس افسران کو عوام کی کوئی فکر نہیں، وہ رشوت دے کر پوسٹنگز لیتے ہیں اور پیسہ بنانے کے چکر میں رہتے ہیں، وہ اپنے جوانوں کا تحفظ نہیں کرپا رہے ہیں تو عوام کا تحفظ کیا کریں گے۔ عدالت نے ان ریمارکس کے بعد سماعت 14 جون تک ملتوی کرتے ہوئے ایس ایس پی گھوٹکی کو عدالت میں طلب کرلیا اور انہیں عدالت میں پیش ہوکر ممتاز چھجن قتل کیس کے حوالے سے رپورٹ پیش کرنے کی بھی ہدایت کی۔