سکھر،سیپکو کی نجکاری کے خلاف ملازمین سراپا احتجاج

193

سکھر (نمائندہ جسارت) بجلی کمپنیوں کی نجکاری، پرائیویٹ سی ای اوز کی تقرری اور مقدمے کے اندراج کیخلاف سیپکو ملازمین کا احتجاج، سیپکو ملازمین نے دفاترمیں کام چھوڑ ہڑتال کی اور سرکل آفس سے پریس کلب تک احتجاجی ریلی نکالی۔ مظاہرین کا کہنا تھا کہ بجلی کمپنیوں کی نجکاری اور پرائیویٹ سی ای اوز کی تقرری کسی طور قبول نہیں، حکومت مزدور دشمن فیصلہ فوری واپس لے، فیصلہ واپس نہ لیا گیا تو غیرمعینہ مدت تک کام چھوڑ ہڑتال کردیں گے۔ پاکستان واپڈا ہائیڈرو الیکڑک واپڈا وکرز یونین سکھر زون کی جانب سے واپڈا کی مختلف ڈسٹری بیوشن کمپنیوں کی ممکنہ نجکاری اور پرائیویٹ سی ای اوز کی تقرری مرکزی صدر عبداللطیف نظامانی پر مقدمہ درج کرنے کیخلاف سیپکو کے سیکڑوں ملازمین نے کام چھوڑ ہڑتال کرکے سیپکو سرکل آفس سے پریس کلب تک احتجاجی ریلی نکالی اور پریس کلب کے سامنے احتجاجی دھرنا دیا۔ مظاہرے ودھرنے کی قیادت آل پاکستان واپڈا ہائیڈرو الیکٹرک واپڈا ورکرز یونین سکھر زونل چیئرمین شجاع گھمرو، زونل سیکرٹری عبدالرؤف دایو، جوائنٹ سیکرٹری جی ایس او زون کے چیئرمین ڈاڈا دیدار، نذر میمن، جاوید عباسی، عابد علی، بدر علی میمن، مظہر محمد، عبدالخالق ساوند سمیت دیگر کررہے تھے۔ اس موقع پر مذکورہ رہنماؤں نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ سیپکو محنت کش جان کی پراوہ کیے بغیر ملک میں بجلی کی سپلائی جاری رکھے ہوئے ہیں سیپکو سمیت دیگر بجلی تقسیم کار کمپنیوں میں پرائیویٹ سی ای او کی تقرری کسی طور قبول نہیں کریں گے۔ گزشتہ روز حیسکو میں رات کے اندھیرے میں پرائیویٹ سی ای او کو مقرر کرنے کیخلاف مرکزی قائد عبداللطیف نظامانی کی قیادت میں احتجاج کرکے پرائیویٹ سی ای او کو دفتر میں داخل ہونے نہیں دیا، جس پر مرکزی قائد سمیت دیگر رہنماؤں پر مقدمہ درج کرایا گیا ہے جس کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے اور مطالبہ کرتے ہیں کہ فی الفور درج جھوٹا مقدمہ ختم کیا جائے۔ مذکورہ رہنماؤں نے مزید کہا کہ پرائیویٹ سی ای او کی تقرری کمپنی کی نجکاری کرنے کی کوشش ہے اورحکومت کے اس ملازم دشمن فیصلے پر کسی طور عمل نہیں ہونے دینگے اور اگر حکومت نے واپڈا ملازم دشمن فیصلہ واپس نہ لیا تو واپڈا محنت ملازمین اپنے حقوق کیلئے کسی بھی قربانی سے دریغ نہیں کرینگے اورکام چھوڑہڑتال کا دائرہ وسیع کردینگے اور ان حالات کی ذمہ داری موجودہ حکومت اور اورمتعلقہ محکموں کے بالا اختیار افسران پر عائد ہوگی۔