ایران کا سب سے بڑا جہاز سمندر برد

362
ایران: سب سے بڑے جہاز اور تیل کے کنووں میں آگ لگی ہوئی ہے

تہران (انٹرنیشنل ڈیسک) ایران کا دیگر جہازوں کو سامان فراہم کرنے والا سب سے بڑا جہاز ڈوب گیا۔ خبررساں اداروں کے مطابق منگل اور بدھ کی درمیانی شب ایرانی بحریہ کا ایک بڑا جہاز خلیج عمان میں آگ لگنے کے بعد ڈوب گیا۔ خارگ نامی اس جہاز کو بچانے کے لیے 20گھنٹوں تک کوششیں کی گئیں ، جو ناکام رہیں۔ برطانیہ کے تیار کردہ اس جہاز میں آگ لگنے کی وجوہات کی چھان بین جاری ہے۔ 200 میٹر سے زائد طویل یہ جہاز ایران کے لیے تیل کے اہم ٹرمینل کا کام انجام دیتا تھا اور ایران کا سب سے بڑا جہاز گزشتہ 40 برسوں سے فعال تھا۔ یہ جہاز سمندر میں موجود دیگر جہازوں کی مدد اور بھاری مال برداری کی صلاحیت کا حامل تھا۔ ایرانی بحریہ کی طرف سے جاری ہونے والے ایک بیان کے مطابق خلیج عمان میں بندرگاہ جاسک سے روانگی کے کچھ دیر بعد ہی اس میں آگ بھڑک اٹھی۔ ایران کے سرکاری ٹیلی وژن پر نشر کردہ وڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ جہاز جل رہا ہے اور سیاہ دھواں اس میں سے اٹھ رہا ہے۔ کوئی مزید تفصیل فراہم دیے بغیر کہا گیا ہے کہ آگ جہاز کے ایک سسٹم میں لگی تھی۔ ایرانی اہل کار تقریباً 20 گھنٹوں تک اس آگ کو بجھانے کی کوشش کرتے رہے، لیکن وہ ناکام رہے اور بعدازاں یہ جہاز ڈوب گیا۔ تاہم اس دوران جہاز کے تمام عملے کو بحفاظت نکال لیا گیا ہے۔ بحریہ کے بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ آگ تیزی سے پھیل رہی تھی اور خارگ کو بچانے کا مشن ناکام ہو گیا، جس کے باعث وہ جاسک کے پانیوں میں ڈوب گیا۔ دوسری جانب ایران کے دارالحکومت تہران کے قریب ایک آئل ریفائنری میں بھی آگ بھڑک اٹھی۔ خبررساں اداروں کے مطابق بدھ کے روز اس ریفائنری کے 18 کنووں میں آگ لگی۔