وفاقی حکومت نے اپوزیشن لیڈر شہباز شریف کی بیرون ملک جانے کے خلاف سپریم کورٹ میں دائر درخواست واپس لے لی –
سپریم کورٹ کے جج جسٹس اعجاز الحسن کی سربراہی میں دو رکنی بینچ نے کیس کی سماعت ہوئی ـ حکومت کی جانب سے سپریم کورٹ میں دائر درخواست میں کہا گیا تھا کہ ’بیرون ملک جانے کی اجازت دینے کا یکطرفہ فیصلہ نہیں دیا جا سکتا، شہباز شریف کے واپس آنے کی کوئی گارنٹی نہیں۔‘سماعت کے دوران جسٹس اعجاز الاحسن نے ریماکس دیے کہ ’ شہبازشریف کو جس طرح ریلیف دیا، یہ کسی کے لیے مثال نہیں بن سکتا۔‘
اس پر استفسار کرتے ہوئے اٹارنی جنرل خالد جاوید خان نے مؤقف اپنایا کہ شہباز شریف نے ہائی کورٹ سے اپنی درخواست واپس لے لی ہے، جس کے بعد ہم اپنی درخواست پر اصرار نہیں کرتے، عدالت وفاق کی اپیل کو دو ٹرمز پر نمٹا دے۔
اس پیش رفت کے حوالے سے وفاقی وزیر اطلاعات فواد چودھری کا کہنا تھا کہ شہباز شریف کا نام چونکہ اب ECL پر ہے اور انھوں نے اپنی پٹیشن ہائیکورٹ سے واپس لے لی ہے لہذاٰ ٹیکنیکلی سپریم کوررٹ میں حکومتی اپیل کی ضرورت ختم ہو جاتی ہے کیونکہ اپیل کا مقصد پہلے ہی پورا ہو چکا ہے-
شہباز شریف کا نام چونکہ اب ECL پر ہے اور انھوں نے اپنی پٹیشن ہائیکورٹ سے واپس لے لی ہے لہذاٰ ٹیکنیکلی سپریم کوررٹ میں حکومتی اپیل کی ضرورت ختم ہو جاتی ہے کیونکہ اپیل کا مقصد پہلے ہی پورا ہو چکا ہے https://t.co/KXyiqJDHEO
— Ch Fawad Hussain (@fawadchaudhry) June 2, 2021
خیال رہے کہ لاہور ہائیکورٹ نے مئی میں شہباز شریف کو بیرون ملک علاج کے لیے روانگی کی اجازت دی تھی اور حکومت نے ان کا نام بلیک لسٹ سے نکالنے کا فیصلہ سپریم کورٹ میں چیلنج کیا تھا۔ اس کے بعد شہباز شریف اگلے روز براستہ دوحہ لندن جانے کے لیے قطر ایئرویز کی پرواز میں سوار ہونے کے لیے علامہ اقبال انٹرنیشنل ایئرپورٹ پہنچے تھے۔
تاہم ایئرپورٹ پر ایف آئی اے امیگریشن حکام نے انہیں بتایا تھا کہ چونکہ ان کا نام پروویژنل نیشلن آئڈینٹیفکیشن لسٹ (پی این آئی ایل) میں ہے اس لیے وہ پرواز پر سوار نہیں ہوسکتے۔