اسلام آباد: پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے اعلان کیا ہے کہ عوام دشمن پی ٹی آئی انٹرنیشنل مونیٹری فنڈ (آئی ایم ایف) بجٹ کی پارلیمان سے منظوری کو ناکام بنائیں گے، آئی ایم ایف کے تنخواہ دار ملازمین کی جانب سے بنائے گئے بجٹ کی منظوری پاکستان کی خود داری پر ایک حملہ ہوگا۔
تفصیلات کے مطابق پاکستان پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے ہفتہ کے روز سوشل میڈیا پر جاری اپنے بیان میں کہا ہے کہ پاکستان پیپلزپارٹی ملک کے معاشی بقا کی خاطر پی ٹی آئی انٹرنیشنل مونیٹری فنڈ بجٹ کی منظوری روکنے کیلئے جدوجہد کرے گی، ہر بجٹ سے پہلے عمران خان اعلان کرتے ہیں کہ یہ سال ترقی کا ہوگا اور پھر معاشی تباہی کا سلسلہ جاری رہتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ عوام دشمن حکومت عوام دوست بجٹ نہیں بناسکتی، عوام پی ٹی آئی کے کرتوتوں کو اچھی طرح سمجھ چکے ہیں، بھاری بھرکم ٹیکسوں کے ذریعے عام آدمی کی جیبوں سے پیسہ نکال کر خزانہ بھرنے کا دعوی کارنامہ نہیں بلکہ شرم کی بات ہے۔
بلاول بھٹو زرداری کا کہنا تھا کہ سخت شرائط پر لئے گئے قرضوں اور ناقابل برداشت ٹیکسوں سے خزانہ بھرنے کے دعوی کو معاشی نمو نہیں کہا جاتا۔
بلاول بھٹو زرداری نے سوال کیا کہ کیا ملک کے عام آدمی کے پاس مہنگی دوا خریدنے تک کے پیسے نہیں ہیں تو وہ خزانہ بھرنے کے عمران خان کے دعووں کا آخر کیا کرے گا؟
انہوں نے کہا کہ دنیا کی مہذب ریاستوں میں معاشی ترقی کا صرف ایک پیمانہ ہے کہ عام آدمی کی زندگی خوشحال ہو عمران خان کا ہر پاکستانی کو پونے دولاکھ روپے کا مقروض کرکے معاشی ترقی کے گن گانا عوام کے زخموں پر نمک چھڑکنے جیسا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ عمران خان کا ہدف عام آدمی سے بھاری بھرکم ٹیکس وصول کرکے خزانہ بھرنا اور اپنے امیر دوستوں کو اس خزانے سے ایمنسٹی اسکیمیں دینا ہے۔
بلاول بھٹو زرداری کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی کی معاشی پالیسیاں عوام دوست نہیں بلکہ چند سرمایہ داروں کے مفادات کے گرد گھومتی ہیں اور پاکستان پیپلز پارٹی ملک کی وہ واحد سیاسی جماعت ہے کہ جس کی معاشی پالیسیاں عوام کے مفادات کی ترجمانی کرتی ہیں۔