ایران سے نمٹنے کیلیے تمام آپشن کھلے ہیں‘ اسرائیلی وزیر

166

مقبوضہ بیت المقدس (انٹرنیشنل ڈیسک) اسرائیلی انٹیلی جنس کے وزیر ایلی کوہن نے کہا ہے کہ ایران کو جوہری ہتھیار رکھنے کی اجازت نہیں دی جا سکتی۔ اپنے ایک انٹرویو میں ان کا کہنا تھا کہ ایران کے ساتھ نمٹنے کے لیے تمام آپشن کھلے ہیں اور ہم تہران کو جوہری قوت بننے سے روکنے کے لیے ہر ممکن کوشش کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ ایران خطے میں عدم استحکام کا ذمے دار ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایرانی پاسداران انقلاب شام، یمن، لبنان اور غزہ میں بھی ایران کی کھلی مداخلت کررہی ہے۔ کوہن نے دعویٰ کیا کہ ایران ان ممالک میں اپنے ہم نوا گروہوں کو مسلح کر رہا ہے۔ یہ ایک خطرناک ٹیومر ہے۔ ایران نے شام میں اسکول اور اسپتال نہیں بنائے، بلکہ اس کے مقاصد کچھ اور غزہ میں جو کچھ ہوا اس سے عرب ممالک کے ساتھ امن معاہدوں پر کوئی اثر نہیں پڑے گا۔ یاد رہے کہ اس سے قبل امریکی محکمہ خزانہ نے جمعرات کے رو اعلان کیا تھا کہ وہ جوہری معاہدے میں واپسی پر ایران کے خلاف پابندیوں کا جائزہ لے گا۔ یہ بیان ایسے وقت میں سامنے آیا ہے کہ جب منگل کے روز ایران کے ساتھ مذاکرات کا پانچواں دور شروع ہوا تھا۔ ان مذاکرات کے ادوار کا مقصد 2015ء ایٹمی معاہدے پر امریکا کو واپس لانا اور ایران کو ایٹم بم تیار کرنے سے روکنا ہے۔ امریکا مذاکرات میں براہ راست حصہ نہیں لے رہا، لیکن ایران کے لیے صدر جو بائیڈن کے خصوصی ایلچی راب مالے کی سربراہی میں ایک امریکی وفد آسٹریا کے دارالحکومت میں موجود ہے۔