لاہور( نمائندہ جسارت) امیر جماعت اسلامی پاکستان سراج الحق نے کہاہے کہ اسلامیان پاکستا ن کو متحد کر کے مشکل صورتحال سے نکالنا سب سے بڑا چیلنج ہے ۔ پاکستان دوراہے پر کھڑا ہے ۔ حکمرانوں نے ملک کا سب کچھ لوٹ لیا‘ عوام کو ان سے نجات دلانے کا واحد راستہ جمہوری اور پرامن اسلامی انقلاب ہے ‘ غلامی کا طوق اتارنا ہوگا ۔ جاگیرداروں ، وڈیروں اور سرمایہ داروں سے جان چھڑانے کا وقت آگیا ‘علماء و مشائخ کردار ادا کریں۔ جماعت اسلامی کا ہر کارکن قرآن کا پیغام گھر گھر پہنچائے‘ تعلیم اور صحت کے شعبہ میں انقلابی تبدیلی کی ضرورت ہے ‘ بیوروکریسی کو انگریز دور کے رویے ترک کر کے عوامی خدمت کو اپنا شعار بنانا چاہیے ‘ جماعت اسلامی اقتدار میں آئی تو اداروں میں بنیادی اصلاحات اور ملک کو امن و ترقی کا گہوارہ بنائیں گے ۔ ان خیالات کااظہار انہوںنے علماء و مشائخ رابطہ کونسل کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔منصورہ میں منعقد ہونے والے اجلاس میں ملک بھر سے مشائخ عظا م نے شرکت کی ۔ سراج الحق نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ علما مشائخ اس وطن میں لاکھوں کروڑوں لوگوں کا مرکز و محور ہیں ۔موجودہ حالات کا تقاضا ہے کہ اسلامیان پاکستان کو وقت کے گرداب سے نکالنے کیلئے اللہ کے دین کے نفاذ کی خاطر متحد کیا جائے اور اسی کو اپنی سیاست کا مرکز بنایا جائے۔ ہم نے پی ڈی ایم میں اسی لیے شمولیت اختیار نہیں کی کہ انکے مقاصد میں اسلام کا نفاذ شامل نہیں ہے ۔ انہوں نے اپیل کی کہ مشائخ عظام آگے بڑھیں اور دین کو عزت دلاتے ہوئے ایک قوت بن جائیں ہمارا ہر کارکن آپ کا کارکن ہے۔ انہوں نے کہاکہ ہمارے سر پر مسلط طبقہ فلسطینیوں کیلئے خالی آواز سے بھی گھبراتا ہے۔وہ یہودونصاری ٰسے خوف زدہ ہیں۔استعماری طاقتیں افغانستان میں اسلامی حکومت سے خوفزدہ اور پوری کوشش کررہی ہیں کہ افغانستان میں کبھی امن نہ آئے تاکہ اللہ کا دین کہیں نافذ نہ ہو جائے ۔اجلاس میں مطالبہ کیا گیا کہ قومی نصاب سے قرآن وسنت کی تعلیمات نکالنے اور اسلامی تہذیب کو درسی کتابوں سے خارج کرنے کی کوشش بند کردی جائے ،قوم کسی ایسے نصاب کوقبول نہیں کرے گی۔اجلاس میں مطالبہ کیا گیا کہ یورپی یونین کی ناجائز ڈیمانڈز پر حکومت پاکستان ڈٹ کر کھڑی ہو جائے اور حضور صلی اللہ علیہ وسلم کی توہین پر کوئی سمجھوتا نہ کیا جائے۔ اجلاس کی صدارت صدر علما مشائخ رابطہ کونسل پاکستان میاں مقصود احمد نے کی۔دیگر شرکاء میں سیکرٹری جنرل جماعت اسلامی امیر العظیم ،سیکرٹری جنرل علما مشائخ رابطہ کونسل پاکستان پیرزادہ برہان الدین احمد عثمانی،پیر غلام رسول اویسی،پیر محمود فرید الدین،ڈاکٹر خضر حیات نوشاہی،پیر سید علی رضا شاہ گیلانی،ڈاکٹر طارق شریف زادہ،پیر اختر رسول قادری،پیر احمد عمران نقشبندی،پیر حسنی مبارک،پیر بابا شفیق بٹ،پیر عاصم مصطفی سہروردی، پیر فضل حق اویسی،پیر سید اظہر اقبال شاہ،پیر سید اسلم بخاری،صاحبزادہ پرویز اکبر ساقی،پیر شہسوار عثمانی شامل تھے ۔