لبنانی وزیر خارجہ کو عہدے سے استعفا دینا پڑ گیا

234

بیروت (انٹرنیشنل ڈیسک) لبنان کے عبوری وزیر خارجہ شربل وہبہ خلیجی ممالک کے دباؤ پر اپنے عہدے سے مستعفی ہوگئے۔ عرب ذرائع ابلاغ کے مطابق لبنانی وزیر خارجہ شربل وہبہ نے ایک ٹی وی پروگرام میں خلیجی ممالک کے خلاف بیان دیا تھا۔ لبنانی وزیر خارجہ شربل وہبہ نے خلیجی عرب ممالک کو عراق اور شام میں داعش کے ظہور کا ذمے دار قراردیا تھا۔ واضح رہے کہ انہوں نے براہ راست کسی ملک کا نام نہیں لیا تھا۔ اس بیان سے خلیجی عرب اتحادیوں اور عطیات دہندگان سے تعلقات میں آنے والی تلخی کے بعد لبنانی وزیر خارجہ نے صدر میشال عون سے کہا ہے کہ انہیں ان کی ذمے داریوں سے سبکدوش کردیا جائے۔ برطانوی خبررساں ادارے رائٹرز کے مطابق ان کے بیان پر سعودی عرب، متحدہ عرب امارات، کویت اور بحرین نے اپنے اپنے ملک میں موجود لبنانی سفیروں کو طلب کرلیا تھا۔ وزیر خارجہ کا یہ بیان لبنان کے شدید معاشی بحران کے دوران خلیجی ممالک کے ساتھ تعلقات بہتر بنانے کی کوششوں کے لیے خطرہ تھا۔ خلیجی ممالک پہلے ہی ایران کے حمایت یافتہ لبنانی گروہ حزب اللہ کے بڑھتے ہوئے اثرات کی وجہ سے لبنان کی اس طرح مالی مدد سے گریزاں تھے جیسے وہ پہلے کیا کرتے تھے۔ چناں چہ لبنانی صدر نے ملاقات کے بعد وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ انہوں نے انٹرویو کے بعد پیدا ہوانے والی صورتحال اور سامنے آنے والی پیش رفتوں کی روشنی میں عہدے سے سبکدوش ہونے کی درخواست کی ہے۔ شربل وہبہ نے اپنے بیان کے بعد کہا تھا کہ ان کا مقصد برادر عرب ممالک کو ناراض کرنا نہیں تھا۔ دوسری جانب سخت معاشی مشکلات کا شکار لبنانی حکومت نے بھی ان ریمارکس سے لاتعلقی کا اظہار کیا جس نے عرب ممالک میں غصے کی لہر دوڑا دی تھی۔ لبنانی صدر کا کہنا تھا کہ شربل وہبہ کا بیان ان کی ذاتی رائے ہے اور ریاست کے موقف کو ظاہر نہیں کرتا۔