حکومت نے اپوزیشن لیڈر شہباز شریف کو بیرون ملک جانے کی اجازت دینے کے فیصلے کو چیلنج کر دیا۔
وفاقی حکومت نے لاہور ہائیکورٹ کے فیصلے کیخلاف درخواست سپریم کورٹ میں جمع کرادی۔درخواست میں موقف اپنایا گیا ہے کہ لاہور ہائیکورٹ نے متعلقہ اداروں سے معاملے پر مؤقف نہیں لیا، بیرون ملک جانے کی اجازت دینے کا یکطرفہ فیصلہ جاری نہیں کیا جاسکتا۔
درخواست میں کہا گیا ہے کہ لاہور ہائیکورٹ نے نوٹس جاری کیے بغیر حتمی ریلیف فراہم کردیا، شہباز شریف کی درخواست پر اسی روز فیصلہ سنا دیا گیا، لاہور ہائیکورٹ نے قانونی اصولوں کے برعکس فیصلہ سنایا۔
وفاقی حکومت نے فیصلے کے خلاف اپیل وزارت داخلہ کے ذریعے دائر کی جس میں شہبازشریف کو بیرون ملک جانے کے فیصلے کو کالعدم قرار دینے کی استدعا کی گئی ہے۔
اس سے قبل کابینہ کی ذیلی کمیٹی نے شہباز شریف کا نام ای سی ایل میں ڈالنے کی سفارش کی،کمیٹی نے یہ فیصلہ اتفاق رائے سے کیا کہ شہباز شریف کا نام ای سی ایل میں ڈالنے کا حتمی فیصلہ وفاقی کابینہ کرے گی ۔
وفاقی وزیرداخلہ نے کہا کہ ان کے خاندان کے 5 لوگ اس کیس میں مفرور ہیں،تمام14ملزمان کے نام ای سی ایل میں ہیں، جب سب ملزمان کے نام ای سی ایل میں ہیں تو کسی ایک کا نام نکالنے کے لیے خصوصی اقدامات نہیں کیے جا سکتے۔انہوں نے کہاکہ شہبا ز شریف15روزمیں اس فیصلے پر نظرثانی کی درخواست دے سکتے ہیں،وہ خود بھی کمیٹی میں پیش ہو سکتے ہیں، ان کی نظر ثانی کی درخواست آنے پر وزارت داخلہ90روزمیں فیصلہ کرے گی۔