ایران میں صدارتی انتخابات ، امیدواروں کے کاغذات جمع

338
تہران: صدارتی دوڑ میں شامل ہونے والی علی لاریجانی اور ابراہیم رئیسی کاغذات نامزدگی جمع کرانے آرہے ہیں

تہران (انٹرنیشنل ڈیسک) ایران میں آیندہ صدارتی انتخابات میں بطور امیدوار شرکت کے لیے کاغذات نامزدگی جمع کرانے کی آخری تاریخ ختم ہوگئی ۔ اسسلسلے میں عدلیہ کے سربراہ ابراہیم رئیسی اور پارلیمانی اسپیکر علی لاریجانی نے 18 جون کو ہونے والے انتخابات کے لیے ہفتے کو اپنے کاغذات جمع کرا دیے۔ یہ دونوں مرکزی امیدوار ہیں۔ کاغذات نامزدگی جمع کرانے کے بعد 12 رکنی شوریٰ نگہبان تمام امیدواروں کی سیاسی و مذہبی اہلیت کا جائزہ لے گی اور پھر ان کی حتمی منظوری دی جائے گی۔ ملکی آئین کے مطابق دو بار ایران کا صدر بننے والے موجودہ صدر حسن روحانی تیسری مدت کے لیے انتخابات میں حصہ نہیں لے سکتے۔ کئی اہم شخصیات اپنے کاغذات جمع کرا چکی ہیں۔ قدامت پسند ایرانی سیاست دان علی لاریجانی ایران اور عالمی طاقتوں کے مابین 2015ء طے پانے والے جوہری معاہدے کے لیے ایران کی طرف سے مذاکرات کار بھی تھے۔ لاریجانی نے رواں برس چین کے ساتھ 25 سالہ اسٹرٹیجک معاہدہ کرانے میں بھی کلیدی کردار ادا کیا تھا۔ ماضی میں علی لاریجانی نے صدر روحانی کے ساتھ مل کر ایران کو عالمی سطح پر تنہائی سے بچانے کے لیے کوششیں کی تھیں۔ وہ ایرانی رہبر اعلیٰ خامنہ ای کے مشیر اور ملکی اسمبلی کے اسپیکر بھی رہ چکے ہیں۔ صدارتی انتخابت کے لیے کاغذات جمع کرانے کے بعد لاریجانی نے ویانا مذاکرات کے حوالے سے کہا کہ مجھے امید ہے کہ یہ مذاکرات نتیجہ خیز ثابت ہوں گے۔ ایرانی عدلیہ کے سربراہ ابراہیم رئیسی نے 2017ء کے انتخابات میں بھی حصہ لیا تھا، جس میں وہ حسن روحانی سے شکست کھا گئے تھے۔ انسانی حقوق کے لیے سرگرم بین الاقوامی تنظیموں کا کہنا ہے کہ ابراہیم رئیسی 1988ء میں ایران اور عراق جنگ کے دوران حراست میں لیے گئے قیدیوں کو قتل کرنے کا فیصلہ کرنے والے پینل میں بھی شریک تھے۔ تہران شہر کے کونسلر محسن ہاشمی رفسنجانی بھی اس دوڑ میں شامل ہیں۔ انہیں ایران کے اصلاح پسند سیاست دانوں میں شمار کیا جاتا ہے۔ محسن سابق صدر اکبر ہاشمی رفسنجانی کے بیٹے ہیں۔سابق ایرانی صدر محمود احمدی نژاد نے بھی کاغذات نامزدگی جمع کرائے ہیں۔