عالمی ہاکی کپ 1994 کے ہیرو منصور احمد آج بھی دلوں میں زندہ ہیں ، حیدر حسین

399

کراچی (سید وزیرعلی قادری)اولمپیئن منصور احمد 12مئی 2019 کراچی میں عارضہ قلب کے باعث انتقال کر گئے تھے،ان کے انتقال کو 3سال گزر گئے مگر وہ اج بھی ہمارے دلوں میں زندہ ہیں، یہ بات کراچی ہاکی ایسوسی ایشن کے سیکریٹری حیدر حسین نے ان کی آخری آرام گاہ میں حاضری اور پی ایچ ایف کی جانب سے ان کو خراج عقیدت پیش کی غرض سے پھولوں کی چادر چڑھانے کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہویے کہی۔اس موقع پر پیغام میں پاکستان ہاکی فیڈریشن کے صدر بریگیڈیئر (ر) خالد سجاد کھوکھر اور سیکریٹری جنرل اولمپیئن محمد آصف باجوہ کی جانب سے بھی پاکستان ہاکی کی بے مثال خدمات پر منصور احمد کو خراج عقیدت پیش کیا گیا۔. منصور احمد نے دنیائے ہاکی میں پاکستان کا نام بلند کرنے میں میں اہم کردار ادا کیا،منصوراحمد کو اولمپکس اور ورلڈ کپ میں 3,3 مرتبہ پاکستان کی نمائندگی کرنے کا اعزاز حاصل ہوا، انٹرنیشنل ہاکی میں انہوں نے 12 سونے ،اتنے ہی چاندی اور 8 کانسی کے تمغے جیتے،7 جنوری 1968 کو کراچی میں پیدا ہونے والے منصور احمد نے پاکستان کی جانب سے مجموعی طور پر 338 انٹرنیشنل میچز میں شرکت کی، وہ 1990 اولمپکس کی سلور میڈلسٹ پاکستان ہاکی ٹیم کا حصہ تھے،منصور احمد کو مسلسل3 مرتبہ عالمی کپ کھیلنے کا اعزاز بھی حاصل ہوا، وہ 1984 کا عالمی کپ جیتنے والی پاکستان ہاکی ٹیم کا حصہ تھے، منصور احمد نے10 چیمپیئنز ٹرافی ٹورنامنٹ میں بھی پاکستان کی نمائندگی،وہ 1984 کے ایڈیشن میں گولڈ میڈل جیتنے والی قومی ٹیم کا حصہ تھے، منصور احمد نے3 مرتبہ ایشین گیمز میں پاکستان کی نمائندگی کا اعزاز حاصل کیا، منصور احمد بیجنگ اولمپک گیمز 1992 میں گولڈ میڈل پانے والی پاکستان ٹیم کے رکن تھے،آسٹریلیا کے شہر سڈنی میں ہونے والے عالمی کپ 1994کے فائنل میں منصور احمد نے فیصلہ کن گول روک کر پاکستان کو فتح سے ہمکنار کرایا اور قومی ہیرو بنے، اولمپیئن منصور احمد کو 1998 میں حکومت پاکستان میں خدمات کے اعتراف میں صدارتی تمغہ برائے حسن کارکردگی سے نوازا،منصور احمد1996 آل ایشین اسٹار ہاکی ٹیم کے رکن بھی رہے،منصور احمد 1994 کی ورلڈ الیون میں شامل کیے گئے، اسی سال ایف آئی ایچ نے ان کو دنیا کا بہترین گول کیپر بھی قرار دیا،منصور احمد نے4 مرتبہ انٹرنیشنل ایونٹس میں بہترین گول کیپر کا اعزاز حاصل کیا،2000 میں انٹرنیشنل ہاکی کو خیرباد کہنے والے منصور احمد کو پاکستان قومی جونیئر ہاکی ٹیم کا کوچ مقرر کیا گیا انہوں نے 2010 میں پی پی ایچ ایف کے ڈائریکٹر میں کی ذمہ داری بھی ادا کی،ہائی پرفارمنس کوچنگ ڈپلومہ رکھنے والے منصوراحمد 2014 میں بنگلا دیشی ہاکی ٹیم کے اسپیشل گول کیپنگ کوچ بھی مقرر ہوئے،منصور احمد کو لاس اینجلس اسپیشل اولمپکس 2015 میں ان کو بطور مہمان مدعو کیا گیا،منصور احمدکو گول کیپنگ کے شعبے میں انتہائی مستند اور ماہر تصور کیا جاتا تھا،بین الاقوامی سطح پر لاتعداد فتوحات میں اہم کردار ادا کرنے والے منصور احمد عارضہ قلب کا شکار ہو گئے تھے۔