ٹرمپ کا افغانستان سے امریکی فوجی ساز و سامان واپس کرنے کا مطالبہ

74

واشنگٹن: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ اگر افغانستان امریکی امداد چاہتا ہے تو اسلامی امارت کو وہ فوجی ساز و سامان واپس کرنا ہوگا جو 2021 میں امریکی فوج کے انخلا کے دوران پیچھے چھوڑ دیا گیا تھا۔

غیر ملکی میڈیا رپورٹس کےمطابق کنزرویٹو پولیٹیکل ایکشن کانفرنس (CPAC) سے خطاب کرتے ہوئے ٹرمپ نے کہا کہ افغان طالبان کی جانب سے امریکی فوجی ساز و سامان کی نمائش انہیں غصہ دلاتی ہے۔

ٹرمپ نے مزید کہا کہ امریکا ہر سال افغانستان کو تقریباً 2 سے 2.5 ارب ڈالر کی امداد دیتا ہے، لیکن “ہمیں خود امداد کی ضرورت ہے، طالبان کے پاس ٹینک، ٹرک، بندوقیں، نائٹ وژن چشمے اور جدید ہتھیار ہیں، یہ نائٹ گَوگلز ہم سے بہتر ہیں، بالکل نئے یہ ناقابل یقین ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ اگر امریکا افغانستان کو مالی امداد فراہم کر رہا ہے تو اسے یہ فوجی ساز و سامان بھی واپس لینا چاہیے۔

واضح رہے کہ  اسلامی امارتِ افغانستان (IEA) ماضی میں کہہ چکی ہے کہ یہ ساز و سامان سابق افغان دفاعی فورس کو دیا گیا تھا اور اس کا ملک سے تعلق ہے نہ کہ امریکا سے۔

خیال رہےکہ  یہ پہلا موقع نہیں ہے جب ٹرمپ نے افغانستان میں چھوڑے گئے فوجی ساز و سامان کی واپسی کا مطالبہ کیا ہے، گزشتہ سال اپنی انتخابی مہم کے دوران بھی انہوں نے یہی مطالبہ دہرایا تھا۔

دوسری جانب طالبان کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے ٹرمپ کے بیان کو محض انتخابی مہم کا حصہ قرار دیتے ہوئے مسترد کر تے ہوئے کہا کہ اسلامی امارت یہ ساز و سامان واپس نہیں کرے گی بلکہ اس کی حفاظت جاری رکھے گی جبکہ پینٹاگون کے مطابق افغانستان میں چھوڑے گئے فوجی ساز و سامان کی مالیت 7 ارب ڈالر سے زائد ہے، جس میں لڑاکا طیارے اور ہیلی کاپٹر بھی شامل ہیں۔