سکھر(نمائندہ جسارت)اسپیشل بچوں کو تعلیم اور تربیت و بحالی کے ادارے ڈی ای پی ڈی سندھ کے چھوٹے ملازمین افسران کی زیادتیوں کا شکار، افسران نے 35 سالوں سے ترقیوں سے محروم چھوٹے ملازمین کے بجائے خود کے پروموشن کے لیے اجلاس بلا لیا، وزیر اعلیٰ سندھ کی ہدایات ہوا میں اْڑا دیے گئے۔ اسپیشل بچوں کے تعلیمی اداروں اور دفاتر میں خدمات سرانجام دینے والے چھوٹے ملازمیں سخت مایوسی کا شکار ہو گئے، آل سندھ نان گزیٹیڈ امپلائز ایسوسی ایشن کے رہنماؤں نے رئیس ابڑو، سلیم کوسو،نوید راجپوت،پیر جھانیان شا ہ،خالد پتافی اور ابراہیم شر اور دیگر نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ 2018 میں اسپیشل ایجوکیشن جسکا نام DEPD رکھا گیا لیکن سندھ حکومت کے 1986 سے قائم اسپیشل بچوں کے تعلیمی اداروں کے چھوٹے ملازمین تاحال پروموشن سے محروم ہیں جبکہ 18 ویں ترمیم کے بعد سندھ حکومت میں شامل ہونے والے وفاقی ملازمین اور سوشل ویلفیئر سے ضم ہونے والے ملازمین اسپیشل بچوں کے تعلیمی اداروں کو ملنے والے ایوارڈ پروموشن کے ذریعے گزیٹیڈ افسران کے مالی فوائد اور مراعات حاصل کر رہے ہیں جبکہ سندھ حکومت کے اسپیشل ایجوکیشن کے مدر ادارے کے چند سو ملازمین اپنے جائز حق سے محروم ہیں جبکہ ان پر مسلط وفاق اور سوشل ویلفیئر کے افسران حقیقی ملازمین کو مسلنے اور برباد کر نے میں مصروف ہیں اور مختلف سازشوں کے ذریعے اور رشوت کے عیوض اپنے فیملی کے افراد اور رشتہ داروں کو نوازنے میں کوشاں ہیں، ہم پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری اور وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ سے مطالبہ کرتے ہیں کہ کئی سالوں سے جدوجہد کرنے والے اور اسپیشل ایجوکیشن کو ترقی کی راہ پر گامزن کرنے والے چھوٹے ملازمین کے ساتھ ناانصافی کا نوٹس لیا جائے اور ان کو فوری ٹائم اسکیل پروموشن دیا جائے ۔