ٹھٹھہ (نمائندہ جسارت) ٹھٹھہ ضلع کے زبوں حالی کا شکار اسکولوں کی مرمت کا کام شروع نہ ہوسکا محکمہ ایجوکیشن اینڈ ورکس ٹھٹھہ میں کروڑوں روپے کے بجٹ ہونے کے باوجود اسکولوں پر رقم خرچ نہیں کی جارہی ہے حکومت سندھ وزیر تعلیم نوٹس لیں عوام کا مطالبہ ۔ٹھٹھہ ضلع میں ایک سو سے زائد اسکول بالکل زبوں حالی کا شکار ہیں جبکہ دو سو سے زائد اسکولوں کے بند ہونے کی اطلاعات بھی عام ہیں زبوں حالی کا شکار کئی ایسے بھی اسکول ہیں جن میں بچے خوف کے عالم میں تعلیم حاصل کررہے ہیں کیونکہ چھتوں کے پلاسٹر اکثر گرتے رہتے ہیں اور کئی اسکولوں میں فرنیچرز اور اسٹاف کی شدید کمی ہے جسکی وجہ سے تعلیم بھی متاثر ہورہی ہے محکمہ ایجوکیشن اینڈ ورکس ڈپارٹمنٹ ٹھٹھہ میں سالانہ کروڑوں روپے کے بجٹ آتے ہیں اور ٹینڈرز بھی کئے جاتے ہیں مگر یہ رقم اسکولوں کی مرمت پر خرچ ہوتی نہیں نظر آرہی ہے محکمہ تعلیم بھی خاموشی اختیار کئے ہوئے ہے ٹھٹھہ ضلع کی سماجی مذہبی سیاسی جماعتوں نے حکومت سندھ سے مطالبہ کیا ہے کہ بند اسکول کھلوائے جائیں اسٹاف اساتذہ کی کمی دور کی جائے اور زبوں حالی کا شکار اسکولوں کی مرمت کروائی جائے تاکہ تعلیم کا نقصان نہ ہوسکے۔