بھارت کے سابق ٹیسٹ کرکٹر اتُل وسان نے کہا ہے کہ وہ چیمپینز ٹرافی میں بھارت کے مقابل پاکستان کو فاتح دیکھنا چاہیں گے۔ انڈیا ٹوڈے سے انٹرویو میں اتُل وسان نے کہا کہ پاکستان کی ٹیم کچھ عرصے سے اچھی کارکردگی کا مظاہرہ نہیں کر رہی۔ ملک کے حالات بھی قومی کرکٹ ٹیم پر اثر انداز ہوئے ہیں۔
اتُل وسان کا کہنا ہے کہ پاکستان کی کرکٹ ٹیم 1980 اور 1990 کی دہائیوں بہت شاندار اور جاندار ہوا کرتی تھی۔ اُس ٹیم کو ہرانا واقعی دانتوں تلے پسینہ لانے والا معاملہ تھا۔ وسیم اکرم، وقار یونس اور اُن سے قبل عمران خان اور عبدالقادر جیسے باؤلرز کا سامنا کرنا کسی کے لیے آسان نہ تھا۔
اتُل کا کہنا تھا کہ چیمپینز ٹرافی میں پاکستان اور بھارت کا سامنا اب تک پانچ بار ہوا ہے اور تین بار پاکستان نے فتح پائی ہے۔ 2017 میں پاکستان نے بھارت کو فائنل میں 180 رنز سے پچھاڑا تھا۔ اچھا ہے کہ اس بار بھی پاکستان فاتح کی صورت میں ابھرے تاکہ اُس کی کرکٹ کو کچھ سہارا ملے۔ پاکستانی ٹیم اس بات کی حقدار ہے کہ اُس کا وقار بحال ہو اور اُسے عالمی سطح پر ایک بار پھر احترام کی نظر سے دیکھا جائے۔
اتُل کا انٹرنیشنل کریئر صرف ایک سال پر محیط رہا۔ اس دوران اُس نے چار ٹیسٹ میچوں میں 504 رنز کے عوض 10 اور 9 ایک روزہ میچوں میں 283 رنز کے عوض 11 وکٹیں حاصل کیں۔