نئی دہلی (انٹرنیشنل ڈیسک) بھارتی محکمے نیشنل گرین ٹریبونل کی جانب سے گنگا میں فیکل بیکٹیریا کی بڑھتی ہوئی سطح پر تشویش کا اظہار کردیا گیا۔ نیشنل گرین ٹریبونل نے شہر پریاگ راج (الہٰ آباد) میں کمبھ میلے کے دوران گنگا میں فیکل بیکٹیریا اور آلودگی بڑھنے پر خطرے کی گھنٹی بجا دی ۔ رپورٹ میں انکشاف کیا گیا کہ گنگا، جمنا اور سرسوتی کے سنگھم کے مقام پر جاری کمبھ میلے کے دوران دریا کے پانی میں فیکل اور کولیفارم بیکٹیریا میں اضافہ دیکھا گیا ۔ این جی ٹی کی رپورٹ میں کہا گیا کہ انسانوں اور جانوروں کے فضلے کے نمونوں والے پانی میں نہانا یا تیرنا ٹائیفائیڈ بخار، ہیپاٹائٹس، گیسٹرو، پیچش اور کان کے انفیکشن کا سبب بنتا ہے۔ٹریبونل کی جانب سے اتر پردیش کے آلودگی کنٹرول بورڈ کے افسران کو ناقص اقدامات کی وضاحت کے لیے طلب کیا گیا ہے،جب کہ یوپی آلودگی کنٹرول بورڈ سے تفصیلی رپورٹ بھی طلب کی گئی ہے۔ رپورٹ کے مطابق مہا کمبھ میلے کے دوران فیکل اور کولیفارم بیکٹیریا میں نمایاں اضافے کے سبب پانی کا معیار بائیو کیمیکل آکسیجن ڈیمانڈ (بی او ڈی ) کے حوالے سے غسل کے معیار کے مطابق نہیں تھا۔ مہا کمبھ میلے کے دوران گنگا سے لیے گئے نمونوں میں انسانی فضلے کے نمونے بھی سامنے آئے ہیں جبکہ اس علاقے میں سیوریج ٹریٹمنٹ پلانٹس صحیح کام کر رہے تھے۔ کولکتہ ہائی کورٹ کے سابق چیف جسٹس پرکاش شری واستو کی قیادت میں ٹریبونل نے نتائج کا جائزہ لیا اور اتر پردیش آلودگی کنٹرول بورڈ کے عہدیداروں کو عملی طور پر حاضر ہونے کے لیے طلب کر لیا ۔ دوسری جانب سیاسی جماعتوں نے بھی موجودہ حکومت پر اس میلے کے دیگر انتظامات سمیت دریا کی صفائی کے ناقص انتظام پر تنقید کی ۔یاد رہے کہ جنوری میں منعقد ہونے والے ہندوؤں کے مذہبی میلے کے دوران بھگدڑ سے 30سے زائد افراد ہلاک ہوئے تھے ۔ اس دوران ناقص حکومتی انتظامات کے باعث سیکڑوں کلومیٹر تک ٹریفک بھی جام رہا تھا۔