برطانیہ میں سرطان کے باعث بڑھتی ہوئی اموات پر حکام تشویش میں مبتلا

175

لندن : برطانیہ میں سرطان کے باعث اموات میں آئے روز اضافہ ہوتا جا رہا ہے، جس کی وجہ سے اعلیٰ حکام تشویش میں مبتلا ہوگئے ہیں۔
میڈیا کی مقامی رپورٹ کے مطابق برطانیہ کے پوش علاقوں کے مقابلے میں پسماندہ علاقوں کے رہائشی لوگوں میں کینسر سے اموات کی شرح 60 فیصد سے متجاوز کر گئی ہے۔
کینسر ریسرچ یو کے کی حالیہ تحقیق میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ ہر سال ملک برطانیہ جو ترقی یافتہ ہونے کے سات ساتھ ویٹو پاور کی حیثیت رکھتا ہے، جہاں تقریباً 28 ہزار 400 اضافی اموات کا سبب بنتی ہے جو روزانہ کی بنیاد پر اوسطا78 اضافی اموات بتائی گئی ہیں جواعلیٰ حکام کے لیے ناقابل حد تک تشویش کا باعث ہے۔
رپورٹ کے مطابق تقریباہر دوسرا شخص کینسر کے مریض کی تشخیص سماجی و اقتصادی محرومی کو گردانہ جارہا ہے، مہلک اور جان لیوا مرض سرطان کی دیکھ بھال میں اہم نکات کو بڑا واضح انداز میں دکھایا گیا ہے۔
مذکورہ صورتحال سے متعلق یہ بات بھی بڑی اہم ہے کہ برطانیہ کے پسماندہ علاقوں کے مریضوں کو جلد کسی ریفرل کے بعد علاج معالجہ کے لیے100 دن سے زیادہ انتظار برداشت کرنے کا امکان صرف33 فیصدکے لگ بھگ ہے۔
اس حوالے ایک دلچسپ خبر یہ بھی ہے کہ برطانیہ کے علاوہ 50 سے زائد ایسے ممالک ہیں جہاں نا بالغوں میں آنتوں کے سرطان کی شرح میںمسلسل اضافہ ہوہا ہے۔
ایگزیکٹیو ڈائریکٹر پالیسی اینڈ انفارمیشن برائے کینسر ریسرچ یو کے ڈاکٹر ایان واکر نے اس بات پر زور دیا ہے کہ متاثرہ افراد کی حکومتی سطح پر بہتر انداز میںدیکھ بھال ضرورت سے زیادہ کی جانی چاہیے۔
کینسر ریسرچ یو کے کے سربراہ کیریس بیٹس کا کہنا ہے کہ تمباکو نوشی کے خاتمے کے لیے پائیدار فنڈنگ محروم کمیونٹیز میں کینسر کے معاملات کو کم کرنے میں معاون و ممدود ہو گی۔