اسلام آباد:حکومت نے عوام کو ریلیف فراہم کرنے کے لیے بجلی کی قیمت میں 8 سے 10 روپے فی یونٹ تک کمی کا منصوبہ تیار کر لیا۔
نجی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق مجوزہ حکومتی منصوبے کے تحت گردشی قرضوں کے حجم کو کم کر کے بجلی کے شعبے میں جاری مالی نقصانات کو کم کیا جائے گا، جس سے بجلی کے نرخوں میں کمی ممکن ہو سکے گی۔ یہ منصوبہ آئی ایم ایف (بین الاقوامی مالیاتی فنڈ) کے جائزہ مشن کے سامنے پیش کیا جائے گا، جو اگلے ماہ کے آغاز میں پاکستان کا دورہ کرے گا۔
حکومتی ذرائع کے حوالے سے رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ اس منصوبے کے تحت قرضوں کی ادائیگی میں1.3 کھرب روپے کی کمی کی جائے گی، جس سے مالی گنجائش پیدا ہوگی۔ یہ گنجائش بجلی کی قیمت میں کمی کے لیے استعمال کی جائے گی۔ منصوبے کا بنیادی مقصد بجلی کے شعبے میں جاری مالی نقصانات کو کم کرنا اور عوام کو سستے نرخوں پر بجلی فراہم کرنا ہے۔
حکومتی منصوبے کے تحت بنیادی ٹیرف میں 8 سے 10 روپے فی یونٹ تک کمی کی جائے گی۔ اس کے لیے گردشی قرضوں کے حجم کو کم کرنے اور بجلی کے شعبے میں اصلاحات لاگو کرنے پر توجہ دی جائے گی۔ یہ اقدامات بجلی کی پیداواری لاگت کو کم کرنے اور عوام کو ریلیف فراہم کرنے میں معاون ثابت ہوں گے۔
آئی ایم ایف کا جائزہ مشن اگلے ماہ کے آغاز میں پاکستان کا دورہ کرے گا، اس دوران یہ منصوبہ جائزہ مشن کے سامنے پیش کیا جائے گا۔
واضح رہے کہ آئی ایم ایف پہلے ہی بجلی کے نرخوں میں کمی کے لیے ٹیکسوں میں کمی کے منصوبے کو مسترد کر چکا ہے، تاہم حکومت کا نیا منصوبہ بجلی کے شعبے میں مالی اصلاحات پر مبنی ہے، جسے آئی ایم ایف کی منظوری کی توقع ہے۔
اگر یہ منصوبہ کامیاب ہو جاتا ہے تو عوام کو بجلی کے بلوں میں نمایاں کمی کا فائدہ ہوگا۔ بجلی کی قیمت میں 8 سے 10 روپے فی یونٹ تک کمی سے نہ صرف گھریلو بلکہ صنعتی صارفین کو بھی ریلیف ملے گا، جس سے معیشت کو بھی تقویت ملے گی۔
حکومت کا منصوبہ بجلی کے شعبے میں اصلاحات کی جانب ایک اہم قدم ہے۔ گردشی قرضوں کے حجم کو کم کرنے اور مالی نقصانات کو کم کرنے سے بجلی کی پیداوار اور تقسیم کے نظام کو بہتر بنایا جا سکے گا۔ اس کے علاوہ یہ اقدامات بجلی کے شعبے میں خود کفالت کی راہ ہموار کرنے میں بھی معاون ثابت ہوں گے۔