سکھر (نمائندہ جسارت) سکھر کے تاریخی قبرستان پیر کمال شاہ بااثر مافیا کے قبضے میں، شہریوں کی انصاف کی اپیل، سکھر کی مرکزی سبزی منڈی کے قریب واقع تاریخی قبرستان پیر کمال شاہ حکومتی عدم توجہی کے باعث لاوارث بن چکا ہے۔ بااثر مافیا نے قبرستان کی 44 جریب زمین پر غیر قانونی قبضہ جما کر ہاؤسنگ اسکیم، کولڈ اسٹورز اور رہائشی مکانات تعمیر کر لیے ہیں۔ذرائع کے مطابق قبرستان کی اصل اراضی کا ریکارڈ متعلقہ اداروں کے پاس موجود ہے، اور اس قبرستان میں سابق وزیر اعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ کے آباؤ اجداد بھی مدفون ہیں۔ اپنے دورِ وزارت میں سید قائم علی شاہ نے اس قبرستان کے مسئلے کو اٹھایا تھا اور ڈپٹی کمشنر سکھر کو زمین کو محفوظ بنانے کے احکامات جاری کیے تھے۔ اس کے بعد قبرستان کے گرد دیوار تعمیر کی گئی، مگر وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ قبضہ مافیا نے تجاوزات قائم کر کے قبرستان کی زمین پر مزید قبضہ کر لیا، جس کے نتیجے میں اس کا رقبہ مسلسل کم ہوتا جا رہا ہے۔شہریوں کا کہنا ہے کہ کئی سال گزرنے کے باوجود قبرستان کی چار دیواری مکمل نہیں ہو سکی، اور انتظامیہ نے تجاوزات کے خاتمے کے لیے کوئی مؤثر قدم نہیں اٹھایا۔ سکھر کی مختلف برادریوں کے رہائشیوں نے چیف جسٹس آف سپریم کورٹ، چیف جسٹس سندھ ہائی کورٹ اور ریاستی اداروں سے اپیل کی ہے کہ وہ فوری طور پر قبرستان کو زمین مافیا کے قبضے سے آزاد کروائیں اور اس کی حفاظت کو یقینی بنائیں۔