کراچی (رپورٹ: محمد علیم الدین) اسلامک ریسرچ اکیڈمی کراچی میں بعنوان ’’مجدد، مصلح، مفکر۔سید ابوالاعلیٰ مودودیؒ کی عصری معنویت‘‘ ایک روزہ کانفرنس کا انعقاد۔ کانفرنس میں پاکستان، بنگلادیش اور بھارت کے معروف اسکالرز جن میں پروفیسر ڈاکٹر عبیداللہ فہد فلاحی، پروفیسر ڈاکٹر سہیل شفیق، ڈاکٹر رشید ارشد اور عبدالشہید نسیم نے شرکت کی۔ مقررین نے مفکر و مجددمولانا سید ابوالاعلیٰ مودودیؒ کی تاریخی اور تہذیبی بصیرت، اکیسویں صدی میں سیاسیات،
مولانا مودودیؒ کی مغربی افکار ونظریات پر تنقیح پر تقاریر کیں۔ عبدالشہید نسیم رکن مرکزی شوریٰ جماعت اسلامی بنگلادیش نے اقامت دین کے سوسالہ تجربات و مستقبل کے امکانات پر روشنی ڈالی۔ انہوں نے کہاکہ بنگلادیش جماعت اسلامی نے مولانا سید مودودیؒ کے تمام لٹریچر کو 2 دھائی قبل ہی بنگلازبان میں منتقل کیا۔ اپنے صدارتی خطاب میں اکیڈمی کے چیئرمین سید شاہد ہاشمی نے کہاکہ دنیا بھر خاص طور پر یورپ میں مسلمانوں پر مغربی اثرات کے خاتمے میں مولانا مودودیؒ کے لٹریچر نے اہم کردار ادا کیا، ساتھ ہی انہوں نے دنیا بھر میں مسلمانوں کو بیدار کرنے کے لیے سید مودودیؒ کی خدمات پر اظہار خیال کیا، جس سے آج تیسری نسل بھی استفادہ کر رہی ہے۔ انہوں نے کہاکہ آج بھی بیداری امت کے لیے وہی طریقہ اختیار کرنا ہوگا جو انبیا علیہم السلام کی سنت رہا ہے۔ اس موقع پر اسلامک ریسرچ اکیڈمی کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر انجینئر اظہارالحق نے اپنے افتتاحی کلمات میں مہمانان گرامی اور شرکا کا شکریہ ادا کیا۔