واشنگٹن (انٹرنیشنل ڈیسک) امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے امریکی طیارہ ساز کمپنی بوئنگ پر ناراضی کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ کمپنی کو 3 سال پہلے 2 نئے خصوصی صدارتی ائر فورس ون طیارے فراہم کرنے تھے، جو اب تک نہیں دیے گئے۔ خبررساں اداروں کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ معروف طیارہ ساز کمپنی سے نا خوش ہیں۔ اپنے حالیہ بیان میں امریکی صدر نے طیارہ ساز ادارے بوئنگ پر اس حوالے سے دباؤ ڈالتے ہوئے کہا کہ کمپنی اپنے دیے ہوئے شیڈول سے 3 سال پیچھے چل رہی ہے اور کمپنی کی انتظامیہ کو اس حوالے سے بہتر طریقہ کار اختیار کرنا ہو گا۔ صدر ٹرمپ نے کہا ہے کہ ہم نے ایک مدت پہلے مطلوبہ رقم پر یہ معاہدہ طے کیا تھا۔ شاید حکومت کو طیاروں کے حصول کے لیے کچھ اور کرنا چاہیے تھا تاکہ ہمیں طیارے تو مل جاتے۔ امریکی صدر کی جانب سے سخت بیان کے بعد طیارہ ساز ادارے بوئنگ کمپنی کی جانب سے کوئی جوابی بیان سامنے نہیں آیا ہے۔ واضح رہے کہ دنیا میں ہر ملک کے سربراہ کی آمد و رفت کے لیے خصوصی طیاروں کا استعمال کیا جاتا ہے۔ یہ طیارے بنیادی طور پر ایک فضائی دفتر کی طرح کام کرتے ہیں اور متعلقہ سربراہانِ مملکت کے لیے طیاروں میں ہر وہ آسائش اور سہولت موجود ہوتی ہے جس کی کبھی بھی اْن کو ضرورت پڑ سکتی ہے۔ امریکا میں یہ طیارے ائر فورس ون کہلاتے ہیں۔امریکی صدر کے زیرِ استعمال طیاروں کی تعداد 2 ہوتی ہے،جو دنیا بھر میں دوروں کے دوران امریکی صدر، صدر کے اہل خانہ اور صدر کے خاص عملے کی سواری کے طور پر استعمال ہوتے ہیں۔ پاکستان میں ایسے خصوصی طیاروں کو پاک ون کہا جاتا ہے اور فضائیہ کاعملہ ہی ان کی دیکھ بھال اور پرواز کے ذمے داریاں ادا کرتا ہے۔