قال اللہ تعالیٰ وقال رسول اللہﷺ

55

حمد اْس خدا کے لیے ہے جو آسمانوں اور زمین کی ہر چیز کا مالک ہے اور آخرت میں بھی اسی کے لیے حمد ہے وہ دانا اور باخبر ہے۔ جو کچھ زمین میں جاتا ہے اور جو کچھ اْس سے نکلتا ہے اور جو کچھ آسمان سے اترتا ہے اور جو کچھ اْس میں چڑھتا ہے، ہر چیز کو وہ جانتا ہے، وہ رحیم اور غفور ہے۔ منکرین کہتے ہیں کہ کیا بات ہے کہ قیامت ہم پر نہیں آ رہی ہے! کہو، قسم ہے میرے عالم الغیب پروردگار کی، وہ تم پر آ کر رہے گی اْس سے ذرہ برابر کوئی چیز نہ آسمانوں میں چھپی ہوئی ہے نہ زمین میں نہ ذرے سے بڑی اور نہ اْس سے چھوٹی، سب کچھ ایک نمایاں دفتر میں درج ہے۔ (سورۃ سباء:1تا3)

رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا: قیامت کے دن قاضی کو لایا جائے گا اور اسے حساب کے لیے جہنم کے کنارے کھڑا کر دیا جائے گا، (اور بصورت ناکامی) اگر اسے جہنم میں گرانے کا حکم دیا گیا تو وہ 70 سال تک اس میں گرتا چلا جائے گا۔ (مسند بزاز، مسند عبداللہ بن مسعودؓ) ٭ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا: اسلام یہ ہے کہ تم اپنے آپ کو اللہ کے سپرد کردو اور تم یہ شہادت ادا کرو کہ اللہ تعالیٰ کے سوا کوئی ذات عبادت اور بندگی کے لائق نہیں اور محمد صلی اللہ علیہ وسلم، اللہ کے بندے اور رسول ہیں، نماز قائم کرو اور زکوۃ ادا کرو۔ (مسند احمد)