ٹرمپ کی بھارت کو امداد فراہم کرنے پر کڑی تنقید

84

واشنگٹن (انٹرنیشنل ڈیسک) امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے بھارت کو دی جانے والی مالی امداد پر سوال اٹھا دیا۔ ٹرمپ نے اعتراض کرتے ہوئے کہا کہ بھارت کے پاس خطیر سرمایہ ہے تو ہم انہیں کروڑوں ڈالر کیوں دے رہے ہیں؟ٹرمپ نے ایلون مسک کے محکمے ڈپارٹمنٹ آف گورنمنٹ ایفیشنسی کی جانب سے حکومتی اخراجات کم کرنے کے فیصلے کا دفاع کرتے ہوئے بھارت کے لیے مختص 2کروڑ 10لاکھ امداد پر سوال اٹھایا ۔ٹرمپ کا کہنا تھا کہ بھارت دنیا کے سب سے زیادہ ٹیکس عائد کرنے والے ممالک میں شامل ہے، ہم وہاں سے زیادہ فائدہ نہیں اٹھا سکتے۔ نریندر مودی اور بھارت کا احترام ہے، لیکن ہمیں اپنے ٹیکس دہندگان کے سرمائے کی حفاظت کرنی چاہیے۔ یاد رہے کہ چند روز قبل واشنگٹن حکومت نے حکومتی اخراجات میں کمی کے تحت 27کروڑ 30لاکھ ڈالر کی بیرونی امداد بند کرنے کا اعلان کیا تھا۔ اس فیصلے کے بعد بھارت کی اکنامک ایڈوائزری کونسل کے رکن سنجیو ساں یل نے یو ایس ایڈ پروگرام کو انسانی تاریخ کا سب سے بڑا فراڈ قرار دیا تھا۔دوسری جانب بھارتی ماہرین کا کہناہے کہ ٹرمپ مودی پر دباؤ ڈال کر مہنگے ایف35 لڑاکا طیارے بیچنا چاہتے ہیں۔ ذرائع ابلاغ کے مطابق 21نومبر 2024 ء کی پینٹاگون رپورٹ کے مطابق لاک ہیڈ مارٹن کے ایف35 طیارے جنگی تجربات میں نا قابل اعتماد اور خامیوں کا مجموعہ ہیں۔ پینٹاگون کی رپورٹ میں کہا گیا 6سالہ جنگی آزمائش میں ایف35 کی کارکردگی متاثر، دیکھ بھال میں تاخیر، خراب کینن اور سائبر دفاعی صلاحیتوں پر خدشات برقرار ہیں۔ رپورٹ کے مطابق ایف35 بعض اوقات ٹیک آف کے فوراً بعد ہی فیل ہو جاتا ہے اور دوران پرواز مختلف تکنیکی مسائل کا شکار ہوتا ہے۔ طیارہ خودکار سسٹم میں سنگین خرابی، ایک گھنٹے میں ایک غلط الرٹ بھیجتا ہے جبکہ معیار ایک غلطی فی 50 گھنٹے مقرر تھا۔ ٹرمپ یہ طیارہ مودی کو 8کروڑ ڈالر سے زائد رقم میں بیچ کر جان چھڑانے کی بھرپور کوشش کررہے ہیں۔