نیویارک(مانیٹرنگ ڈیسک+آن لائن) نائب وزیراعظم اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ ملک میں ہونے والی شہادتیں سرحد پار بھاگنے والے دہشت گردوں کو واپسی کی اجازت دینے اور قاتلوں کو جیلوں سے چھوڑنے کا نتیجہ ہے،پچھلی حکومت نے دہشت گرد گروپوں کے ساتھ سمجھوتے کیے اور نتیجتاً ملک میں عدم استحکام پیدا ہوا۔نیویارک میں او آئی سی گروپ اجلاس سے خطاب میں ان کا کہنا تھا کہ ایل او سی عبور کرنے اور آزاد کشمیر پر قبضے کی دھمکیاں دی جارہی ہیں، بھارت مقبوضہ کشمیر کے مسلم اکثریتی علاقوں کو ہندو اکثریتی علاقے میں تبدیل کرنے کی کوشش کررہا ہے۔انہوں نے کہا کہ افغانستان سے پاکستان میں مسلسل دراندازی ہورہی ہے، دہشت گرد افغان سرزمین کو اپنے مذموم مقاصد کے لیے استعمال کررہے ہیں، افغان عبوری حکومت اپنی سرزمین پاکستان کے خلاف استعمال ہونے سے روکے۔نائب وزیراعظم کاکہنا تھا کہ مسئلہ فلسطین کا واحد حل اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق ہونا چاہیے،اسرائیل اور اس کے حامیوں کو غزہ میں دوبارہ جنگ سے روکنا ہوگا، مغربی کنارے میں اسرائیل کی پْرتشدد ، بے دخلی کی مہم کو ختم کرنے کے لیے اقدامات ضروری ہیں جب کہ اسرائیل کی جانب سے جنوبی لبنان میں جاری عسکری کارروائیاں معاہدے کی خلاف ورزی ہے، دہشت گردی کو شام میں دوبارہ ابھرنے کی اجازت نہیں دی جانی چاہیے، ہمیں شام کی وحدت ، خودمختاری اور علاقائی سالمیت کا تحفظ کرنا چاہیے۔ اس سے قبل نیو یارک میں پاکستانی کمیونٹی سے خطاب کرتے ہوئے اسحاق ڈار نے کہا کہ پاکستان کی معیشت درست سمت پر گامزن ہے، مہنگائی کی شرح میں نمایاں کمی ہوئی ہے، پالیسی ریٹ 22 فیصد سے کم ہوکر 12 فیصد پر آچکا ہے اور پالیسی ریٹ میں کمی سے معاشی استحکام پیدا ہورہا ہے جب کہ اقتصادی اشاریے بہتر ہورہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہرماہ ہر سیاسی جماعت کہا کرتی تھی کہ ملک ڈیفالٹ کرجائیگا، ہم نے ملک کو ڈیفالٹ ہونے سے بچایا، اب پاکستان کی معاشی بہتری کا دنیا اعتراف کررہی ہے، زبوں حال معیشت کو دوبارہ مستحکم کیا، مشکل حالات سے نکل کر معیشت کو دوبارہ مستحکم کرنا آسان کام نہیں ہوتا۔ نائب وزیراعظم کا کہنا تھا کہ پوری دنیا کو مختلف مسائل کا سامنا ہے، عالمی مسائل پر بات چیت اور غور و فکر کیلیے جمع ہوئے ہیں، جب بھی امریکا کا دورہ کیا تو پاکستانی کمیونٹی سے ملاقات کو ترجیح دی۔