مہنگائی میں کمی کا دعویٰ محض گمراہ کن کھیل ہے،جاوید قصوری

21

لاہور (وقائع نگارخصوصی )امیر جماعت اسلامی پنجاب وسطی محمد جاوید قصوری نے کہا ہے کہ مہنگائی میں کمی کا دعویٰ محض گمراہ کن اعداد وشمار کا کھیل ہے۔اشیا خورونوش کی قیمتیں آسمان سے باتیں کر رہی ہیں، عوام دو وقت کی روٹی کے لیے دربدر کی ٹھوکریں کھانے پر مجبور ہیں۔ایک غیر سرکاری میڈیا رپورٹ کے مطابق پاکستان میں 48فیصد آبادی کو زندگی گزرنے کے لئے مکمل وسائل دستیاب ہی نہیں۔حالات موجودہ حکمرانوں کے کنٹرول سے باہر ہیں۔ معیشت کو ٹھیک کرنے کے لئے سودی نظام سے پاک کرنا ہو گا۔ وہ ان خیالات کا اظہار منصورہ میں مختلف عوامی وفود سے گفتگو کرتے ہوئے کر رہے تھے۔ ان کا کہنا تھا کہ نیشنل الیکٹرک پاور ریگولیٹری اتھارٹی،نیپرا کے اعلیٰ حکام نے کابینہ کی منظوری کے بغیر اپنی تنخواہوں میں 3 گنا تک اضافہ کردیاہے۔چیئرمین نیپرا کی مجموعی تنخواہ 32 لاکھ 50 ہزار روپے ہے، نیپراعہدیداروں کی تنخواہ 29 لاکھ 50 ہزار روپے تک پہنچ گئی الاونسز میں ماہانہ 6 لاکھ 31 ہزار سے 7 لاکھ روپے ریگولیٹری الاونس کی منظوری دیدی۔ نیپرا افسران اب اعلیٰ عدالتوں کے ججوں سے بھی زیادہ تنخواہ اور مراعات لیں گے جبکہ دوسری جانب پاکستان کا مجموعی قرضہ 88 ہزار ارب روپے سے تجاوز کر گیا، ایک سال کے دوران ملک کے قرضوں کے حجم میں 6 ہزار ارب روپے سے زائد کا اضافہ ہو جانے کا انکشاف، ہر پاکستانی 3 لاکھ روپے سے زائد کا مقروض ہو گیا۔ انہوں نے کہا کہ اس وقت پاکستان پر قرضوں میں سب سے بڑا حصہ آئی ایم ایف، اے ڈی بی اسلامی ترقیاتی بینک اورعالمی بینک کا ہے جو44فیصد بنتا ہے۔ پورے ملک میں صرف ٹیکس فائلرز کی تعداد محض 45 لاکھ ہے جو کہ زیادہ تر غریب عوام اور تنخواہ دار طبقے پر مشتمل ہے۔ افسرشاہی نے قومی خزانے کو جس بے دردی سے لوٹا ہے اس کی مثال دنیا کے کسی ملک میں نہیں ملتی۔ایسے اقدام عوام کے زخموں پر نمک چھڑکنے کے مترادف ہے۔محمد جاوید قصوری نے اس حوالے سے مزید کہا کہ عوام آئی ایم ایف سے کئے گئے معاہدے کو بھگت رہے ہیں۔ بجلی، گیس، پیٹرولیم مصنوعات نے عام آدمی کی کمر توڑ کے رکھ دی ہے۔ بجلی، گیس کے بلوں اور پیٹرول وڈیزل وغیرہ کی قیمتیں بڑھنے سے روزمرہ استعمال کی اشیا کے نرخ خودبخود بڑھ جاتے ہیں۔ ملک میں امن وامان کی صورتحال ابتر ہوتی جارہی ہے ایسی صورت میں جب ملک کے اندر سرمایہ کار صنعتیں بند کر رہے ہیں تو غیر ملکی سرمایہ کار کس طرح یہاں کا رخ کریں گے۔