یوکرین جنگ کا خاتمہ امریکا، یورپی یونین،ترکیہ اور برطانیہ کی تحریری ضمانتوں پر ہو: صدرزیلنسکی

183
The end of the Ukraine war

انقرہ: یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی متحدہ عرب امارات (یو اے ای) سے ترکیہ دارالحکومت انقرہ پہنچ گئےجہاں انہوں نے صدر رجب طیب اردوان کے ساتھ قیدیوں کے تبادلے اور دیگر مسائل پر بات چیت کی۔

ترکیہ دارالحکومت انقرہ میں مشترکہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے یوکرینی صدر ولادیمیر زیلنسکی نے یوکرین کے روسی حملے کے خاتمے کیلئے منصفانہ امن بات چیت کی اپیل کی ہےاور کہا ہے کہ ان بات چیت میں یورپی یونین، ترکی اور برطانیہ کو شامل کیا جانا چاہیے۔

یوکرینی صدر ولادیمیر زیلنسکی نےسعودیہ میں امریکہ و روس کے درمیان ہونے والی بات چیت پر تنقید کرتے ہوئےکہا کہ مذاکرات کے پہلے مرحلے میں یوکرینی نمائندہ شامل نہیں تھابات چیت روس اور امریکہ کے نمائندوں کے درمیان یوکرین کے بارے میں ہو رہی ہیں اور یوکرین اس میں شامل نہیں ہے۔

صدر ولادیمیر زیلنسکی کا کہنا تھا کہ امریکہ کے ساتھ ہماری دنیا کے حصے کے مستقبل کے حوالے سے ضروری سیکیورٹی ضمانتیں تحریری شکل میں ہوں اس میں یورپی یونین، ترکیہ اور برطانیہ شامل ہوں۔ سعودی عرب کے اپنے متوقع دورے کو ملتوی کر رہا ہوں اور تجویز کہ وہ اپنی اس مہم کو امریکہ روس بات چیت سے منسلک ہونے سے بچانا چاہتے ہیں۔

اردوان کے اعلیٰ معاون فہرتین آلتن نے کہا تھا کہ دونوں رہنما اپنے ممالک کے درمیان تعاون کو مزید مستحکم کرنے کے طریقوں پر بات کریں گےنیٹو کے رکن ترکی نے اپنے جنگ زدہ بحیرہ اسود کے ہمسایوں کے ساتھ اچھے تعلقات برقرار رکھنے کی کوشش کی ہے، اور اردوان نے اپنے آپ کو دونوں ممالک کے درمیان اہم ثالث اور ممکنہ امن ساز کے طور پر پیش کیا ہے۔

ترکیہ نے یوکرین کو ڈرون فراہم کیے ہیں لیکن روس پر مغربی رہنماؤں کی جانب سے عائد پابندیوں سے اجتناب کیا ہےسعودی عرب اور یو اے ای کے ساتھ مل کر ترکیہ نے روس اور یوکرین کے درمیان کئی قیدیوں کے تبادلے کے معاہدوں میں کردار ادا کیا ہےجس کے تحت سینکڑوں قیدی اپنے وطن واپس پہنچے ہیں حالانکہ جنگ جاری ہے۔