کراچی(نمائندہ جسارت)جماعت اسلامی سندھ کے جنرل سیکرٹری محمد یوسف نے شکارپور میں ڈاکو راج کے خلاف دھرنا دینے کی پاداش میں جماعت اسلامی رہنمائوں کے خلاف جعلی ایف آئی آر درج کرنے کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ پی پی حکومت نے عوام کو تحفظ دینے کے بجائے تحفظ مانگنے والوں پر مقدمات قائم کرکے آمریت کی یاد تازہ کردی ہے۔انہوں نے ایک بیان میں مزید کہا کہ پیپلزپارٹی کی حکومت نے جماعت اسلامی سندھ کے صوبائی امیرکاشف سعید شیخ، ڈپٹی جنرل سیکرٹری امداد اللہ بجارانی، شکارپور ضلع کے امیر عبدالسمیع شمس بھٹی اور مقامی رہنما صدرالدین مہر سمیت دیگر سیاسی جماعتوں کے رہنمائوں پر سیاسی عناد کی بنا پر بلاجواز ایف آئی آر درج کی ہے ۔ ڈاکو راج، اغوا نڈسٹری کے خلاف پرامن دھرنا دینا ،احتجاج کرنا اگر جرم ہے تو ہم یہ جرم بار بار کریں گے۔ لوگوں کو تحفظ دینے کے بجائے سندھ پولیس ڈاکو راج کی سرپرستی اور جرائم پیشہ عناصر کے خلاف آواز اٹھانے والوں کے خلاف جعلی مقدمات قائم کرکے پولیس گردی کی بدترین مثال قائم کی ہے ۔پیپلزپارٹی اگر یہ سمجھتی ہے کہ ہم جعلی مقدمات سے ڈرکر عوامی حقوق کے لیے پرامن جدوجہد کرنا چھوڑدیں گے تو یہ ان کی بھول ہے، سندھ حکومت نے سیاسی مخالفین کی گرفتاریوں، جھوٹے مقدمات اور چادرچاردیواری کا تقدس پامال کرکے مارشل لا دور کی یاد دلادی ہے۔جماعت اسلامی سندھ کے جنرل سیکرٹری نے آئی جی سندھ سے مطالبہ کیا کہ وہ فی الفور جھوٹی ایف آئی آر کی بنا پر قائم مقدمہ ختم کریں ۔