کراچی (اسٹاف رپورٹر )پاکستان کی معروف نیورولوجسٹ اور ایپی لیپسی فاونڈیشن پاکستان کی صدر ڈاکٹر فوزیہ صدیقی نے مرگی کے علاج کی دواؤں کی بھاری قیمتوں پر تشویش کا اظہار کیا ہے،ملائشیا میں جینیٹکس فارما(Genetics Pharma)کے تعاون سے منعقدہ ’’دوسری 360 نیورو سمٹ‘‘ سے اپنے کلیدی خطاب میں ڈاکٹر فوزیہ صدیقی نے کہا کہ نیورولوجیکل دواؤں کی قیمتیں کینسر کی دواؤں کے بعد سب سے مہنگی ہوتی ہیں، حالانکہ عالمی ادارہ صحت نے مرگی کی دواؤں کو جان بچانے والی دواؤں میں شامل کیا ہوا ہے،ان دواؤں کی قیمتیں کنٹرول ہونی چاہئیں اور ان پر سبسڈی بھی دی جانی چاہئیے۔ انہوں نے کہا کہ نیوروپیتھک درد، اعصاب کو تباہ کردیتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس بارے میں آگہی بہت ضروری ہے، کیونکہ جنوبی ایشیا میں ذیابیطس کی شرح بہت زیادہ ہے اور پاکستان ذیابیطس کی بیماری کے حوالے سے دنیا بھر میں سب سے زیادہ آگے ہے۔انہوں نے دماغ اور اعصابی امراض کے علاج کے حوالے سے کہاکہ ادویات کے ساتھ وٹامن بھی ضروری ہوتے ہیں لیکن وٹامنز کا کثرت سے استعمال بھی نقصان دہ ہے۔انہوں نے وٹامن بی12 اور لیویٹریسیٹم(Levetiracetam) (اس دوا کو دوروں کی بیماریوں سے
بچاو ¿ کے لئے استعمال کیا جاتا ہے) کے استعمال کی اہمیت کے بارے میں بھی بتایا۔انہوں نے مرگی اور اعصابی امراض میں پری گابلین(Pregablin)(پریگابالین مرگی، نیوروپیتھک درد اور اضطراب جیسے حالات کے علاج کے لیے استعمال کی جاتی ہے) کے کردار پر بھی روشنی ڈالی ،سربراہی اجلاس (Summit) کے شرکا ء ڈاکٹر وان عالیہ بنت وان سلیمان اور پروفیسرڈاکٹرلیانانجوہ بنت انچی میت نے ڈاکٹر فوزیہ کے خطاب کی ستائش کی اور بتایا کہ ملائیشیا میں یہ خصوصی دوائیں حکومت فراہم کرتی ہے۔ انہوں نے ریسرچ میں دوطرفہ تعاون کی ضرورت پر زوردیاکیونکہ احتیاط علاج سے بہتر ہے۔
ڈاکٹرفوزیہ