کراچی (اسٹاف رپورٹر) سندھ اسمبلی نے پیر کو اپنے ہنگامہ خیز اجلاس میں گورنر سندھ کی جانب سے اعتراض شدہ سندھ یونیورسٹی ترمیمی بل 2025 اور سندھ سول کورٹس ترمیمی بل(نظر ثانی)کی دوبارہ منظوری دیدی۔
اپوزیشن نے ان دونوں ترمیمی قوانین کی منظوری کے موقع پر ایوان میں زبردست احتجاج کیا، بلوں کی کاپیاں پھاڑ ڈالیں اور نامنظور۔۔۔ نامنظور کے فلک شگاف نعرے لگائے۔
سندھ اسمبلی کا اجلاس پیرکو ڈپٹی کو اسپیکر نوید انتھونی کی زیر صدارت شروع ہوا۔ ایوان کی کارروائی کے دوران وزیر قانون و پارلیمانی امور ضیا الحسن لنجار نے سندھ یونیورسٹی ترمیمی بل 2025 اور سندھ سول کورٹس ترمیمی بل(نظر ثانی شدہ) الگ الگ منظوری کے لئے پیش کیے، اس موقع پر اپوزیشن نے جن میں ایم کیو ایم ارکان پیش پیش تھے شدید شور شرابہ شروع کردیا، ارکان کی جانب سے زبردست نعرے بازی کی گئی جس سے ایوان میں کان پڑی آواز سنائی نہیں دیتی تھی۔اپوزیشن کی جانب سے ایجنڈا کی کاپیاں پھاڑ دی گئیں۔احتجاج کرنے والے ارکان اسپیکر ڈائس کے پاس پہنچ گئے۔
واضح رہے کہ یہ دونوں بل یہ دونوں بل سندھ اسمبلی نے اپنے گزشتہ اجلاس میں منظور کیے تھے لیکن گورنر سندھ نے اعتراض لگا کر واپس کردیے تھے جن کی ایوان نے دوبارہ منظوری دیدی۔بعدازاںسندھ اسمبلی اجلاس برخاست کردیا گیا۔