یوٹیلیٹی اسٹورز ملازمین کی جبری برطرفی قابل مذمت ہے،جاوید قصوری

118

لاہور (وقائع نگارخصوصی)امیر جماعت اسلامی پنجاب وسطی محمد جاوید قصوری نے حکومت کی جانب سے ملک بھر میں یوٹیلیٹی اسٹورز کارپوریشن کے 2600 سے زائد ڈیلی ویجز ملازمین کو نکالنے کے فیصلے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ یو ایس سی بورڈ آف ڈائریکٹرز نے پہلے ہی ان ملازمین کو نکالنے کی منظوری دے دی تھی اور اب متعلقہ زونز کو اس پر عملدرآمد کے احکامات جاری کر دیے گئے ہیں۔ شہباز حکومت کا پہلا سال ملک و قوم پر بہت بھاری رہا ہے۔ان کا کہنا تھا کہ ایک طرف اسمبلیوں میں اپنی مراعات اور تنخواہوں میں ہزار فیصد سے زائد اضافہ کر لیتے ہیں جبکہ دوسری جانب حکمران اپنے اللوں تللوں کو ختم کرنے کے بجائے لوگوں سے ان کا روزگار چھین رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ حکومت غریب عوام کو روزگار فراہم نہیں کر سکتی تو اس کو کوئی حق حاصل نہیں کہ وہ ملازمین کو نوکریوں سے برخاست کرے۔چھوٹا طبقہ پہلے ہی مہنگائی کی چکی میں پس کر رہ گیا ہے۔ مزدور فاقہ کشی پر مجبور ہیں اور سفید پوش طبقہ بڑی مشکل سے روح کا جان سے رشتہ قائم رکھے ہوئے ہے۔گزشتہ دس سال میں پاکستان میں بے روزگاری کی شرح ڈیڑھ فیصد سے بڑھ کر سات فیصد پر پہنچ گئی، جو بھارت اور بنگلہ دیش سے بھی زیادہ ہے۔ حکمرانوں نے ثابت کر دیا ہے کہ وہ تاریخ کے نا اہل ترین ہیں اس کے پاس عوام کو ریلیف فراہم کرنے کے لیے کوئی ایجنڈا ہی نہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ صرف پنجاب میں چھ ماہ کے دوران 33فیصد صنعتی یونٹس بند ہو گئے ہیں، دو کروڑ سے زائد افراد سطح غربت سے نیچے زندگی گزارنے پر مجبور ہیں۔قرضہ ملکی تاریخ کی بلند ترین سطح پر پہنچ چکا ہے جبکہ رہی سہی کسر حکومت نے یوٹیلٹی اسٹورز کے ملازمین کو نوکریوں سے نکال کر پوری کر دی ہے۔ محمد جاوید قصوری نے اس حوالے سے مزید کہا کہ پلاننگ کمیشن کی رپورٹ کے مطابق ملک میں بیروز گاری کی شرح 7 فیصد تک پہنچ گئی ہے جبکہ بیروزگاری ختم کرنے کیلیے پاکستان کو سالانہ 15 لاکھ نوکریوں کی ضرورت ہے۔مہنگی بجلی اور گیس، بھاری ٹیکسوں سے پیدواری لاگت بڑھی تو سیکڑوں صنعتیں بند ہوئیں، جس کے باعث لاکھوں لوگوں کے چولہے ٹھنڈے ہوگئے۔