شہریوں کو فری پارکنگ کی سہولت فراہم کرنے والےمئیر کراچی اپنی بات سے مکر گئے

152
Sindh government

کراچی: مئیر کراچی مرتضیٰ وہاب دو دن قبل کراچی کے شہریوں کو فری پارکنگ کی سہولت فراہم کرنے کے بیان سے مکر گئے،46 سائیڈ میں سے 40  پارکنگ سائیڈ کا ٹھیکہ پیپلز پارٹی کے مند پسند کارکنوں کے پاس ہونے اور ان کے شدید دباؤ کے باعث اب پارکنگ فیس کی وصولی کا فیصلہ جون کے مہینے میں کیا جائے گا۔

تفصیلات کےمطابق کراچی کے شہری رمضان المبارک کے مہینے میں پارکنگ مافیا کے ہاتھوں ایک بار پھر سے لٹنے پر مجبور ہوں گے پارکنگ مافیا کراچی کے مختلف سائیڈ پر از خود طے کردہ پارکنگ فیس وصول کررہا ہے موٹر سائیکل کی پارکنگ فیس 20 روپے کے بجائے 50 اور 70 روپے جبکہ گاڑیوں کی فیس 50 روپے کے بجائے کہی 100 تو کہیں 150 روپے فیس وصول کی جارہی ہے۔

ذارئع کے مطابق میئر کراچی کو پیپلز پارٹی کے مرکزی رہنماؤں کی جانب سے پارکنگ فیس کی وصول نہ کرنے کے اعلان پر متعدد فون کالز  موصول ہوئی ہے کیونکہ پیپلز پارٹی کے بہت سے رہنماؤں کے کراچی میں پارکنگ کے ٹھیکے چل رہے ہیں ان مرکزی رہنماؤں نے فون کرکے مرتضی وہا ب کو اپنے بیان کو واپس لینے پر اصرار کیا گیا۔

ذرائع کے مطابق فون کرنے والوں میں کچھ وہ لوگ بھی تھے جنہوں نے پارکنگ کے ٹھیکے حاصل کر رکھے تھے اور کچھ وہ لوگ بھی تھے جن کا تعلق پاکستان پیپلز پارٹی سے تھا اور ان کے اپنے من پسند لوگوں کو ٹھیکے دلوائے گئے تھے تو اس وجہ سے مئیر کراچی کو اپنا بیان واپس دلوانا انتہائی ضروری ہو گیاتھا اور پھر میئر کراچی پارٹی پریشر برداشت نہ کر پائے اور چارجڈ پارکنگ سائٹس کی جو فیس ختم کرنے کا بیانیہ تھا وہ واپس لینا پڑا۔

اب میئر کراچی کا یہ کہنا ہے کہ کراچی کے شہری فی الحال پارکنگ فیس پیسے ادا کریں جون کے بعد دیکھا جائے گا کہ چارج پارکنگ کی فیس کو ختم کرنا ہے یا نہیں۔

اس بیان کے بعد سوشل سوشل میڈیا صارفین کی جانب سے مئیر کراچی کو شدید تنقید کا نشانہ بنا رہے ایک سوشل میڈیا صارف نے مئیر کراچی کو عمران خان کا یوٹرن ماسٹر ڈکلیئر کیا ہیں اور بعض صارفین کا خیال ہے کہ عمران خان تو پھر بھی چھوٹا یوٹرن ماسٹر تھا مرتضیٰ وہاب تو اس سے کئی زیادہ بڑے نکلے ہے۔

 ایک صارف نے لکھا ہے کہ مرتضی وہاب کراچی والے اپ سے امید رکھ کے بیٹھے تھے اور ان کو خاصی امیدتھی کہ کراچی کے شہریوں کو آپ پارکنگ مافیا سے نجات دلانے گے لیکن آپ نے تو فورا یو ٹرن لیکر کراچی کے لوگوں کو مایوس کیا ہے کراچی کے لوگوں کے ساتھ آپ نے دھوکہ کیا ہے۔

 ایک اور صارف نے لکھا ہے کہ کراچی میں پہلے ہی بہت سے مسائل موجود ہیں کہی ٹریفک کا مسئلہ کراچی کی سڑکوں کا مسئلہ کراچی کے انفراسٹرکچر کا مسئلہ کراچی میں چارج پارکنگ سائیڈ پر غنڈہ گردی کا مسئلہ ہے۔یہ کراچی کے لوگ پہلے ہی آپ سے بہت زیادہ مایوس ہیں اور اب مزید مایوس ہو جائیں گے۔

 سوشل میڈیا صارف کا مزید کہنا ہے کہ اس وقت شہر کراچی کی جو 48 سے زاید پارکنگ سائٹس چل رہی ہیں وہاں پر چارج پارکنگ کی جو رولز اینڈ ریگولیشنز ہیں اس کے خلاف ورزیاں بھی کھلے عام جاری ہے اس کو کون دیکھے گا موٹر سائیکلوں کی ایک لائن کی اجازت ہوتی ہے چار چار لائنیں لگ جاتی ہیں ٹریفک جام ہو جاتا ہے کوئی پوچھنے والا نہیں ہے اس مسلئے پر ڈی ائی جی ٹریفک بھی متعدد مرتبہ کے ایم سی کو اور ٹاؤنز ایڈمنسٹریشنز کو خط لکھ چکے ہیں کہ چارج پارکنگ کی مافیا کو کنٹرول کیا جائے لیکن یہ ایک مافیا کنٹرول ہونے کا نام نہیں لے رہی ایسے میں اپ کی جانب سے یہ بیان جاری ہونا کہ چارج پارکنگ کی سائٹس کو فری کر دیا گیا ہے اور پھر اس بیان کو واپس لے لینا کراچی کے لوگوں کے ساتھ دھوکا نہیں تو پھر کیا ہے۔

خیال رہےکہ  چند روز قبل مئیر کراچی مرتضی وہاب کی جانب سے اعلان کیا گیا تھا کہ کراچی کی تمام چارجڈ پارکنگ سائیڈ سے پارکنگ فیس کی وصولی کو ختم کر دیا گیا ہے ابھی یہ بیان سامنے ایا ہی تھا کہ کراچی کے شہری پھولے نہیں سما رہے تھے کیونکہ روزانہ کی بنیاد پر وہ مختلف چارج پارکنگ سائٹس پر فیس ادا کررہے تھے۔