حیدرآباد آتشزدگی سے معروف شاعر کی موت کا معاملہ مشکوک ہوگیا

268

حیدرآباد(اسٹاف رپورٹر)حیدرآباد کے علاقے سٹیزن کالونی کے ایک گھر میں آ گ لگ جانے کے باعث سندھ کے معروف شاعر وادیب ڈاکٹر آ کاش انصاری جھلس کر جاں بحق ہو گئے جبکہ ان کا بیٹا زخمی ہوگیا جسے سول اسپتال کے برنس وارڈ میں داخل کرادیا۔ سٹیزن کالونی میں رہائش پذیر سندھی شاعر وادیب ڈاکٹر آکاش انصاری کے گھر میں آ گ لگ گئی جس میں جھلس کر 70 سالہ ڈاکٹر آ کاش انصاری جاں بحق ہوگئے جبکہ ان کا بیٹا جو اپنے باپ کو بچاتے ہوئے زخمی ہوگیا جسے سول ہسپتال کے برنس وارڈ میں داخل کروادیا گیا ہے۔ ڈاکٹر آکاش انصاری اپنے بیٹے کے ساتھ کرائے کے گھر میں رہتے تھے۔ ان کی میت کو قانونی کارروائی کے بعد ان کے آ بائی گائوں بدین روانہ کردیا گیا ہے، پولیس نے مرحوم ڈاکٹر آکاش انصاری کے گھر کو سیل کردیا ،پولیس فرانزک ٹیم گھر سے ضروری شواہد اکٹھے کر رہی ہے۔ ایس ایس پی حیدرآباد ڈاکٹر فرخ علی نے معروف ادیب و شاعر ڈاکٹر آکاش کے گھر اچانک شارٹ سرکٹ سے لگنے والی آگ کے سبب ڈاکٹر آکاش کی ہلاکت کے معاملے پر SP ہیڈکوارٹر مسعود اقبال کی سربراہی میں انکوائری کمیٹی تشکیل دی ہے جس میں DSP بلدیہ عنایت قریشی، SHO بلدیہ غلام عباس ببر، SHO بھٹائی نگر غلام اصغر تنیو، انویسٹی گیشن آفیسر بھٹائی نگر طاہر خانزادہ شامل ہیں۔علاوہ ازیں آکاش انصاری کی وفات پر سندھ ترقی پسند پارٹی کے چیئرمین ڈاکٹر قادر مگسی نے تعزیت کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ آکاش انصاری کی دردناک موت پر انتہائی افسوس ہوا ہے۔ وہ اپنی تحریروں اور شاعری کے ذریعے ہمیشہ زندہ رہیں گے۔ علاوہ ازیںنجی ٹی وی کے مطابق ڈاکٹر آکاش انصاری کی موت کا معاملہ مشکوک ہوگیا ہے۔رپورٹ کے مطابق آتشزدگی میں شاعر کا بیٹا معمولی زخمی ہوا، آگ گھر کے ایک کمرے میں لگی تھی جس میں آکاش انصاری سو رہے تھے۔ریسکیو ذرائع کے مطابق کمرے میں ہیٹر بھی جل رہا تھا تاہم کمرے میں آگ شارٹ سرکٹ سے لگی۔ پولیس نے ڈاکٹر آکاش انصاری کی لاش لے کر بدین جانے والے ورثا کو واپس حیدرآباد بلوا لیا، ڈاکٹر آکاش انصاری کی لاش پوسٹمارٹم کیلیے سول اسپتال منتقل کردی گئی،پولیس ذرائع کے مطابق ڈاکٹر آکاش انصاری کے قریبی دوستوں نے قتل کا شبہ ظاہر کیا ہے۔پولیس ذرائع کا کہنا تھا کہ پہلے ورثاء لاش پوسٹمارٹم کے بغیر تدفین کیلیے بدین لے کر روانہ ہوگئے تھے، لاش کو دوبارہ پوسٹمارٹم کیلیے سول اسپتال لایا گیا ہے، ڈاکٹر آکاش انصاری کے اپنے بیٹے لطیف انصاری سے اختلافات چل رہے تھے۔حیدرآباد پولیس کے مطابق ڈاکٹر آکاش انصاری نے چند روز پہلے اپنے لے پالک بیٹے لطیف انصاری کے خلاف تھانہ بھٹائی نگر پر کیس بھی درج کروایا تھا۔وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے معروف سندھی شاعر ڈاکٹر آکاش انصاری گھر میں آتشزدگی کے باعث جاں بحق ہونے پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کرتے ہوئے واقعے کی تفصیلات طلب کر لی ہیں۔وزیراعلیٰ سندھ نے انتظامیہ کو ہدایت دی ہے کہ وہ اس واقعے کی فوری تحقیقات کرے اور مکمل رپورٹ پیش کی جائے۔انہوں نے کہا کہ ڈاکٹر آکاش انصاری کی ادبی اور ثقافتی خدمات کو ہمیشہ یاد رکھا جائے گا، وہ سندھی ادب کے ایک روشن ستارہ تھے جن کی شاعری نے عوام کے دلوں میں جگہ بنائی۔