ٹنڈومحمد خان (نمائندہ جسارت) سابق امیر جماعت اسلامی پاکستان سراج الحق نے کہا ہے کہ جماعت اسلامی کے تحت چلنے والے مدارس امت کی یکجہتی اور مسلک سے بالاتر ہوکر تمام امت کوایک جسم کی مانند دیکھنا چاہتے ہیں ،ہم چاہتے ہیں کہ جو قرآن کریم ہماری مسجدوں میں موجود ہے اسے اٹھاکر اسلام آباد کے تخت وتاج پر رکھ دیا جائے،اس قرآن کے مطابق
سیاست، معیشت،عدالتی نظام اور تعلیمی نظام چلے اور خلافت قائم ہو۔ طاغوتی قوتوں کی سازش ہے کہ اس قرآن کو مسجد اور مدرسے سے باہر نہ نکلنے دیا جائے لیکن ہم چاہتے ہیں کہ قرآن کریم حکومت کے تمام شعبوں میں لازم وملزوم ہوجائے۔ اس ملک میں ظلم کا نظام نافذ ہے پیپلزپارٹی، (ن)لیگ اور پی ٹی آئی اس ظالمانہ نظام کے سہولت کار ہیں ہم چاہتے ہیں کہ قرآن کو اقتدار میں لاکر ظالمانہ نظام کا خاتمہ کریں۔ جماعت اسلامی ایسا معاشرہ چاہتی ہے جہاں پر دین مکمل طور پر غالب ہو،پاکستان اسلام کے نام پر بنا لیکن یہاں نہ اسلام ہے نہ جمہوریت ہے بلکہ رشوت، کرپشن، ظلم اور انگریز کا نظام رائج ہے۔ملک1947ء میں آزاد ہوگیا لیکن ہم آج بھی آزاد نہیں ہیں آج لوگ فٹ پاتھوں پر سوتے اور3 کروڑ بچے تعلیم سے محروم جبکہ 85فیصدلوگ مضر صحت پانی پینے پر مجبور ہیں کیوں کہ یہاں انصاف کا نظام نہیں ظلم کا نظام رائج ہے۔ لوگ جماعت اسلامی کا ساتھ دیں گے تو یہاں انصاف کا نظام رائج اور رواداری، برداشت،محبت کا انقلاب لائیں گے۔ بالائی سندھ میں ڈاکو راج نافذ ہے جس کے خاتمے کے لیے جماعت اسلامی آج دھرنا دے رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اسرائیل کے ساتھ یکجہتی کے لیے فرانس، برطانیہ اور امریکا کے صدر تل ابیب جاسکتے ہیں تو ہمارے حکمران غزہ کیوں نہیں جاسکتے یہ سب بزدلی،بے ایمانی اور وقت کے میر جعفر اور میر صادق بنے ہوئے ہیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے ٹنڈومحمد خان گوٹھ باقر نظامانی میں مدرسہ جنت الفردوس میں تکمیل قرآن کی تقریب سے خصوصی خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر سابق امیر صوبہ ڈاکٹر معراج الہدیٰ صدیقی، نائب صوبائی امیر حافظ نصراللہ عزیز، صوبائی ڈپٹی جنرل سیکرٹری الطاف احمد ملاح، مولانا عبدالقدوس احمدانی، ضلعی امیر حافظ لعل محمد سولنگی،رئیس عبدالحفیظ نظامانی، حافظ صالح بھرٹ،مقامی امیر محمد مسلم نظامانی سمیت دیگر رہنما بھی موجود تھے۔ سراج الحق نے مزید کہا کہ آج تعلیم کو بھی طبقاتی نظام میں تبدیل کردیا گیا ہے ،غریبوں کے بچوں کے لیے سرکاری اسکول ہیں جن کا کوئی پرسان حال نہیں جہاں نہ بجلی ہے نہ واش روم اور نہ پینے کا صاف پانی ، تعلیم دن بدن مہنگی ہورہی ہے ،ظلم کے نظام اور ظالم حکمران کے خلاف کلمہ حق بلند کرنا جہاد ہے، دینی مدارس علم کے گہوارے اور اسلام کے قلعے ہیں، موجودہ باطل اور ظلم کا نظام ہی فساد کی جڑ اور شر پھیلانے کا باعث ہے، اس کے خلاف جنگ اور علم بغاوت بلند کرنا ہوگا۔جماعت اسلامی کا یہ ویژن ہے کہ ہمیں جب بھی اقتدار ملا ہم ملک میں یکساں نظام تعلیم رائج کریں گے ،جماعت اسلامی ملک میں روز اول سے اسلام کے عادلانہ نظام کے قیام کے لیے جدوجہد کررہی ہے جس میں تعلیم ، صحت، علاج ،روزگار ہر خاص و عام کو مفت فراہم کیا جائے گا ،ملک سے سودی معیشت کا نظام کا خاتمہ کرکے ریاست ،حکومت ، سیاست ،معاشرت،عدالتوں سمیت ہر جگہ قرآن و سنت کی حکمرانی نافذ کریں گے۔ ملک میں معاشی بدحالی ،قرضوں کی بھر مار ،مہنگائی اور بیروزگاری کی اصل وجہ دین سے دور رہنے والے حکمرانوں کی مغرب نواز پالیسیاں ہیں۔دین محض چند عبادات اور رسومات کا نام نہیں بلکہ دین کا تقاضا ہے کہ پورا نظام زندگی اس کاتابع ہو،اسلام دنیا میں غالب ہونے اور حکمرانی کرنے آیا ہے ،مسلک ،زبان ،علاقے یا قومیت کی بنیاد پر ہمیں تقسیم کرنے والے ملک و ملت کے خیر خواہ ہر گز نہیں ہوسکتے۔