اسلام آباد: ملک میں زیر زمین پانی کی سطح 850 فٹ تک گر گئی، واسا نے پانی کے ذخائر میں کمی پر پانی کی استعمال میں احتیاط برتنے کے لیے واٹر ایمرجنسی نافذ کردی۔
ایم ڈی واسا سلیم اشرف کی جانب سے جاری واٹر ایمرجنسی میں کہا گیا ہے کہ شہری گھروں کے فرش گاڑیاں دھونے سے گریز کریں باغیچوں کو پانی دینے سے اجتناب کریں کیونکہ طویل عرصہ سے بارشیں نہ ہونے سے خشک سالی خطرناک حد تک بڑھ گئی۔
واسا کی جانب سے یہ ہدایت جاری کی گئی ہے کہ سروس اسٹیشنز پانی کا بے دریغ استعمال نہ کریں، خانپور ڈیم اوپن واٹر چینل کی بھل صفائی کے باعث پانی کی سپلائی میں مزید کمی کردی گئی۔شہر میں پانی کی یومیہ ڈیمانڈ 70 ملین گیلن ہے 51 ملین گیلن یومیہ پانی کی سپلائی میں مزید 5 ملین گیلن یومیہ کی کمی آگئی۔
خانپور ڈیم سے سنگ جانی تک 12 کلو میٹر طویل اوپن واٹر چینل کی بھل صفائی جاری ہے، بھل صفائی 10 فروری سے 20 فروری تک جاری ہے، 23 فروری کو جڑواں شہروں کو پانی کی سپلائی بحال ہوسکے گی۔
واسا سی ڈی اے کنٹونمنٹ بورڈ مشترکہ طور پر بھاری مشینوں کے ذریعے بھل صفائی کررہے ہیں۔اوپن واٹر چینل کی سالانہ بھل صفائی کے ذریعے خانپور ڈیم سے نکلنے والی اوپن واٹر چینل کے ذریعے پانی کا اخراج سنگ جانی واٹر فلٹریشن پلانٹ تک بڑھایا جاتا ہے تاکہ جڑواں شہروں کے شہریوں کو پانی کی زیادہ سے زیادہ سپلائی کو یقینی بنایا جاسکے۔
واسا کی جانب سے ہوٹلز اور کمرشل اداروں رہائشی آبادیوں کو سیوریج لائنوں میں کچرا اور فوڈ ویسٹ ڈالنے سے گریز کرنے کی بھی ہدایت کی گئی ہے۔