اسلام آباد: پاکستان نے امریکا کی جانب سے بھارت کو جدید ٹیکنالوجی والے ہتھیاروں کی فراہمی کے اعلان پر سخت تشویش کا اظہار کیا ہے۔
میڈیا رپورٹس کےمطابق دفتر خارجہ کے ترجمان شفقت علی خان نے امریکا کی جانب سے بھارت کو جدید ٹیکنالوجی والے ہتھیاروں کو خطے میں طاقت کے توازن کو بگاڑنے کی کوشش قرار دیتے ہوئے کہا کہ پاکستان کو بھارت کو جدید ٹیکنالوجیز کی منتقلی پر سخت تحفظات ہیں۔
دفتر خارجہ کے ترجمان نے کہا کہ پاکستان امریکا اور بھارت کے مشترکہ بیان کو بے بنیاد، غلط اور بین الاقوامی اقدار کے خلاف سمجھتا ہے، بھارت کی جانب سے عوامی حقوق کی پامالی پر کوئی ذکر نہیں کیا گیا جو افسوسناک ہے،پاکستان ہمیشہ عالمی امن و استحکام کے فروغ کا خواہاں رہا ہے۔
دفتر خارجہ کے ترجمان نے اسرائیلی وزیراعظم بنیامین نیتن یاہو کے اس بیان کو بھی یکسر مسترد کر دیا، جس میں انہوں نے فلسطینیوں کو سعودی عرب بھیجنے کی بات کی تھی،پاکستان فلسطینی عوام کے حقِ خودارادیت کا مکمل حامی ہے۔
پاکستان فلسطینی عوام کے لیے دو ریاستی حل کی حمایت کرتا ہے، جس میں یروشلم بطور دارالحکومت ایک آزاد فلسطینی ریاست شامل ہو۔
خیال رہےکہ بھارتی وزیراعظم نریندر مودی نے وائٹ ہاؤس میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے ملاقات کی، جس میں امریکا نے بھارت کو ایف-35 لڑاکا طیارے سمیت جدید دفاعی آلات فراہم کرنے کا اعلان کیا تھا۔