کینسر زدہ خلیوں کو صحت مند بنانے کا نیا طریقہ:انقلابی پیشرفت

139

سیئول:جنوبی کوریا کے طبی سائنسدانوں نے کینسر کے علاج میں ایک اہم پیشرفت کی ہے۔ انہوں نے ایک’سوئچ‘دریافت کیا ہے جو کینسر سے متاثرہ خلیوں کو دوبارہ صحت مند حالت میں واپس لا سکتا ہے۔

یہ جدید ترین اور حیران کن تحقیق کینسر کے علاج کے لیے ایک نئے راستے کی نشاندہی کرتی ہے، جس میں کینسر زدہ خلیوں کو ختم کرنے کے بجائے انہیں دوبارہ صحت مند بنانے پر توجہ دی گئی ہے۔

جنوبی کوریائی تحقیق کاروں نے اپنی ری سرچ میں مالیکیولر سطح پر خلیوں کو فعال کیا اور کینسر زدہ خلیوں کو صحت مند حالت میں واپس لانے میں کامیابی حاصل کی۔ یہ طریقہ کار روایتی کینسر کے علاج کے برعکس ہے، جس میں کینسر زدہ خلیوں کو سرجری، کیموتھراپی یا تابکاری کے ذریعے ختم کیا جاتا ہے۔ نئی تحقیق میں خلیوں کی ری وائرنگ پر توجہ دی گئی ہے، جس سے کینسر زدہ خلیے دوبارہ صحت مند ہو سکتے ہیں۔

میموریل سلوان کیٹرنگ کینسر سینٹر سے وابستہ ریٹائرڈ اونکولوجسٹ ڈاکٹر ٹفنی ٹروسو-سینڈوول (جو اس تحقیق میں شامل نہیں تھیں) کے مطابق یہ تحقیق کینسر کے علاج کے لیے ایک نئے دور کا آغاز کر سکتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ اس ہائبرڈ طریقہ کار کو سمجھنے کے لیے ابلتے ہوئے پانی کی مثال دی جا سکتی ہے۔ جب پانی 100 ڈگری سیلسیس پر ہوتا ہے، تو وہ نہ تو مکمل طور پر مائع ہوتا ہے اور نہ ہی بھاپ۔ اسی طرح کینسر کے پھیلاؤ کے دوران ایک ایسا مرحلہ آتا ہے جب خلیے بیک وقت صحت مند اور کینسر زدہ ہوتے ہیں۔ یہ نئی تحقیق اسی مرحلے کو مرکز کرتی ہے۔

روایتی کینسر علاج میں کینسر زدہ خلیوں کو سرجری، کیموتھراپی، یا تابکاری کے ذریعے ختم کیا جاتا ہے۔ یہ طریقے نہ صرف کینسر زدہ خلیوں کو نشانہ بناتے ہیں، بلکہ صحت مند خلیوں کو بھی نقصان پہنچاتے ہیں، جس کے نتیجے میں مریضوں کو شدید ضمنی اثرات کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ تاہم، نئی تحقیق میں ایک تیسرا طریقہ پیش کیا گیا ہے، جس میں کینسر زدہ خلیوں کو دوبارہ صحت مند بنانے پر توجہ دی گئی ہے۔

ماہرین نے بتایا کہ اس نئے طریقہ کار سے کینسر زدہ خلیوں کو دوبارہ صحت مند حالت میں لایا جا سکتا ہے، جس سے کینسر کے علاج میں انقلاب برپا ہو سکتا ہے۔روایتی علاج کے برعکس یہ طریقہ صحت مند خلیوں کو نقصان پہنچائے بغیر کینسر کا علاج کر سکتا ہے اور اس تحقیق سے مریضوں کے لیے علاج کے بہتر نتائج اور کم تکلیف دہ طریقہ کار متوقع ہیں۔

یہ تحقیق ابھی ابتدائی مراحل میں ہے لیکن اس کے نتائج کینسر کے علاج کے لیے ایک نئے دور کا آغاز کر سکتے ہیں۔ اگر یہ طریقہ کار کامیاب ثابت ہوتا ہے تو یہ نہ صرف کینسر کے علاج کو مؤثر بنائے گا بلکہ مریضوں کے معیار زندگی کو بھی بہتر کرے گا۔

سائنسدانوں کا کہنا ہے کہ اس تحقیق کو مزید بہتر بنانے اور اسے کلینیکل ٹرائلز میں آزمائش کے لیے تیار کرنے کے لیے مزید کام کی ضرورت ہے،تاہم یہ پیشرفت کینسر کے خلاف جنگ میں ایک اہم قدم ہے جو مستقبل میں لاکھوں مریضوں کی زندگیاں بچا سکتی ہے۔

کینسر کے علاج میں یہ انقلابی پیشرفت نہ صرف سائنس کی دنیا میں ایک بڑی کامیابی ہے بلکہ یہ کینسر کے مریضوں اور ان کے اہل خانہ کے لیے امید کی ایک نئی کرن بھی ہے۔