پنجاب اسمبلی: انسداد گداگری قانون میں ترامیم کا بل پیش

109

لاہور (نمائندہ جسارت) پنجاب اسمبلی میں انسداد گداگری کے قانون میں ترامیم کا بل پیش کر دیا گیا۔ تفصیلات کے مطابق انسداد گداگری کے قانون میں ترامیم پنجاب اسمبلی میں پیش کر دی گئی ہیں۔ نئے قانون کے تحت پنجاب میں بھیک منگوانا ناقابل ضمانت جرم قرار دیا گیا ہے۔ پنجاب اسمبلی کی اسپیشل کمیٹی برائے داخلہ The Punjab Vagrancy Ordinance 1958 میں اہم ترامیم کا جائزہ لے گی۔ قانون میں تجویز کی گئی ترامیم کے مطابق کسی ایک شخص سے بھیک منگوانے والے سرغنہ کو 3 سال قید اور 3 لاکھ جرمانہ یا دونوں ہوں گے جبکہ جرمانے کی عدم ادائیگی پر مزید 6 ماہ قید ہوگی، اسی طرح ایک سے زاید افراد سے بھیک منگوانے والے کو 3 سے 5 سال قید اور 5 لاکھ تک جرمانہ یا دونوں ہونگے۔ بچوں سے بھیک منگوانے والے سرغنہ کو 5 سے 7 سال قید اور 7 لاکھ تک جرمانہ ہوگا جبکہ جرمانے کی عدم ادائیگی پر مزید 1سال قید ہوگی۔ کسی بچے یا بڑے کو
جبری معذور کر کے بھیک منگوانے والے کو 7 سے 10 سال قید اور 20 لاکھ تک جرمانہ ہوگا اور عدم ادائیگی پر مزید 2 سال قید کی سزا ہو گی۔ جرم دہرانے والے کی سزا بھی دوگنا کردی جائے گی۔