مارکیٹ میکنزم کی منتقلی سے قومی معیشت کو استحکام مل سکتا ہے

112

کراچی(کامرس رپورٹر)اسٹیٹ بینک آف پاکستان کے ڈپٹی گورنر سلیم اللہ نے کہا ہے کہ زرعی شعبے میں سبسڈی صرف مستحق طبقات کے لیے ہونی چاہیے اور مارکیٹ میکنزم کی جانب منتقلی سے قومی معیشت کو استحکام مل سکتا ہے۔ وہ کراچی ایکسپو سینٹر میں منعقدہ پاکستان ایگریکلچر کولیشن کے تحت دو روزہ زرعی کانفرنس اور ایکسپو سے خطاب کر رہے تھے۔ سلیم اللہ نے کہا، ” سپورٹ پرائس مکینزم کے بجائے مارکیٹ کو خود ترقی کرنے دینا چاہیے، کیونکہ جہاں حکومتی مداخلت موجود نہیں ہوتی، وہاں کے شعبے مارکیٹ ڈائنامکس کے مطابق ایڈجسٹ ہو جاتے ہیں۔” عالمی بینک کے لیڈ ایگریکلچر اسپیشلسٹ اولیور دورانڈ نے زرعی پالیسی فریم ورک پر بات کرتے ہوئے کہا کہ عوامی معاونت زیادہ تر بڑے زمینداروں کو ملتی ہے، جبکہ ہمیں چھوٹے کسانوں کو ہدف بنانا چاہیے تاکہ پیداواری خلا کو پْر کیا جا سکے۔ اس سے قبل، پاکستان ایگریکلچر کولیشن کے چیف ایگزیکٹو کاظم سعید نے اپنے استقبالیہ خطاب میں کہا کہ تاریخی جیو پولیٹیکل تبدیلیاں عالمی اقتصادی تعلقات اور زرعی اجناس کے بہاؤ کو دوبارہ ترتیب دے رہی ہیں، اور یہ پاکستان کے زرعی شعبے کے لیے بھی ایک بڑی موقع ہے۔ کاظم سعید نے کہا، “1960 اور 1970 کی دہائی میں زرعی شعبے کے لیے بنائی گئی پالیسیاں اور معاشی ڈھانچے 1990 کی دہائی تک اپنے اہداف حاصل کر چکے تھے۔