روسی صدر پیوٹن نے ڈونلڈ ٹرمپ کو ماسکو آنے کی دعوت دے دی

101

روسی صدر ولادی میر پیوٹن اور امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ٹیلیفونک گفتگو میں یوکرین جنگ ختم کرنے پر تبادلہ خیال کیا اور مستقبل میں ملاقات پر اتفاق کیا۔ 

کریملن کے مطابق روسی صدر پیوٹن نے ڈونلڈ ٹرمپ کو ماسکو آنے کی دعوت بھی دی، کریملن کے ترجمان دمتری پیسکوف نے بتایا کہ پیوٹن اور ٹرمپ نے مشرق وسطیٰ، دو طرفہ تعلقات، یوکرین اور امریکا و روس کے درمیان قیدیوں کے تبادلے پر گفتگو کی۔

ترجمان کے مطابق، روسی صدر نے امریکی صدر کو ماسکو آنے کی دعوت دی اور باہمی دلچسپی کے شعبوں، خصوصاً یوکرین کے مسئلے پر، امریکی حکام کی روس میں میزبانی پر آمادگی کا اظہار کیا۔

پیوٹن اور ٹرمپ نے رابطے جاری رکھنے اور بالمشافہ ملاقات کرنے پر بھی اتفاق کیا۔

پیوٹن نے آخری بار کسی امریکی صدر سے فروری 2022 میں بات کی تھی جب انہوں نے یوکرین پر حملے سے قبل اس وقت کے امریکی صدر جو بائیڈن سے ٹیلیفونک گفتگو کی تھی۔

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے بھی کہا ہے کہ انہوں نے آج روسی صدر ولادیمیر پیوٹن سے بات کی تاکہ یوکرین کی جنگ کے خاتمے کے لیے فوری مذاکرات شروع کیے جاسکیں۔

ٹرمپ نے اپنے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ٹروتھ سوشل پر کہا کہ ہم نے اپنی ٹیموں کے فوری طور پر مذاکرات شروع کرنے پر اتفاق کیا ہے۔ ٹرمپ نے کہا کہ وہ یوکرین کے صدر زیلنسکی کو اس گفتگو کے بارے میں اطلاع دینے کے لیے کال کریں گے۔