مودی واشنگٹن میں، ٹرمپ نے بھارت کے خلاف درآمدی ڈیوٹی لگانے کا فیصلہ کرلیا

90

بھارت کے وزیرِاعظم نریندر مودی امریکا میں ہیں۔ انہوں نے جمعرات کو امریکا کے قومی سلامتی کے مشیر مائیکل والز سے ملاقات کی۔ اس ملاقات میں دوطرفہ تعلقات کی سطح بلند کرنے سے متعلق امور پر خیالات کا تبادلہ ہوا۔ اس موقع پر امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے نریندر مودی کی ملاقات اور متوقع بات چیت کے حوالے سے بھی گفت و شنید ہوئی۔

امریکی صدر ٹرمپ نے یہ کہتے ہوئے بھارت میں تہلکہ مچادیا ہے کہ وہ جمعرات کی شب بھارت کے خلاف ٹیرف نافذ کرنے کا اعلان کرسکتے ہیں۔ بھارت نے امریکی برآمدات پر ڈیوٹی عائد کر رکھی ہے۔ امریکی صدر کہہ چکے ہیں کہ بھارت نے درآمدی ڈیوٹی نہ ہٹائی تو امریکا بھی بھارتی اشیا و خدمات کی درآمد پر ڈیوٹی عائد کرنے سے گریز نہیں کرے گا۔

امریکا کی طرف سے کینیڈا، میکسیکو اور چین کے خلاف ٹیرف عائد کیے جانے پر بھارت میں بھی کھلبلی مچی ہوئی ہے۔ بھارت کے برآمدی تاجر پریشان ہیں کہ اگر ٹرمپ نے ٹیرف لگایا تو امریکا کے لیے بھارت کی مصنوعات بہت مہنگی ہوجائیں گی اور یوں اُن کی طلب بھی گرے گی۔

بھارتی قیادت امریکا سے اشتراکِ عمل بڑھانا چاہتی ہے مگر امریکی مصںوعات پر درآمدی ڈیوٹی گھٹائی نہیں جارہی۔ امریکی تاجر اس پر احتجاج کرچکے ہیں اور اُنہوں نے صدر ٹرمپ پر بھی واضح کردیا ہے کہ اگر بھارت سے ٹیرف ہٹانے کو نہ کہا گیا تو اُن کا اچھا خاصا نقصان ہوتا رہے گا اور یوں بھارتی منڈی میں امریکی مصنوعات کی کھپت گھٹے گی۔

اگر صدر ٹرمپ نے آج رات بھارت کے خلاف بھی ٹیرف عائد کرنے کا اعلان کیا تو یہ دوطرفہ تعلقات کے لیے دھچکے کے مترادف ہوگا۔ امریکی تاجروں نے کہہ دیا ہے کہ جب تک بھارت پر بھی ٹیرف عائد نہیں کیا جاتا تب تک امریکی معیشت کے لیے بھارتی منڈی کے دروازے پوری طرح نہیں کھل سکیں گے۔