قاضی احمد( نمائندہ جسارت)قاضی احمد میں 1988ء سے قائم گورنمنٹ انسٹیٹیوٹ بزنس اینڈ کمرشل کالج مسائل کا گڑھ بن کے رہ گیا کالج میں اساتذہ اسٹاپ اور فرنیچر کی کمی ادارے کی اپنی بلڈنگ نہ ہونا کے ساتھ ساتھ دیگر مسائیل کی وجہ سے شاگرد اور کالج اسٹاپ سخت پریشان کالج کی دیکھ بھال اور اس کی مالکی نہ ہونے کے باعث شاگردوں کا مستقبل داؤپر پریس کلب قاضی احمد کی ٹیم وزٹ کے لئے کالج پہنچی۔ اس موقع پر کالج کے پرنسپل سرشاہنواز اور انڑ داخلہ انچارج بشیرخاصیلی نے تفصیلات دیتے ہوئے بتایاکہ یہ ادارا 1988میں قائم ہواتھا جس میں سی آئی ٹی اورڈی آئی ٹی کے کورس فرسٹ ائرکامرس میں شاگردوں کو ڈپلومہ آئی ٹی سمیت شارٹ ہینڈ انگریزی اور سندھی میں کرانے کے ساتھ 6 ماہ کا pit Cit کے کورس بھی کرائے جاتے ہیں لیکن افسوس کہ اس ادارے کو اپنی کو ئی بلڈنگ نہ ہونے کے باعث ایجوکیشن کے مڈل اسکول کے تین کمروں میں کلاسزچلارہے ہیں جوکہ پریشانی کاسبب بناہوا ہے بارہا یاددہانیوں کے باوجود بلڈنگ کامسئلہ جو کا توں ہے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ اتنے شاگردوں کو صرف دواستاد پڑھا رہے ہیں ادارے کو اسٹاف کے ساتھ اساتذہ اور اسپیشل طورپرکامرس اور کمپیوٹر کے اساتذہ کی ضرورت ہے تاکہ شاگردوں کی تعلیم میں بہتر یآسکے ۔ علاقے کے منتخب نمائندوں اورمعزز کو اس ادارے کی مالکی کرنی چاہیے، شاگردوں کامستقبل سنورسکے اور کالج کی بجلی بھی جلد بحال کی جائے جو9ماہ سے کٹی ہوئی ہے۔