![01](https://www.jasarat.com/wp-content/uploads/2025/02/01-10.jpg)
دبئی /اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک/آن لائن/اے پی پی)وزیراعظم سے ایم ڈی آئی ایم ایف اورعالمی جوہری توانائی ایجنسی کے سربراہ نے ملاقات کی ۔تفصیلات کے مطابق وزیراعظم شہباز شریف سے منیجنگ ڈائریکٹر آئی ایم ایف کرسٹالینا جارجیوا کی ملاقات ہوئی جس دوران آئی ایم ایف پروگرام سمیت دیگر اہم امور پر گفتگو ہوئی۔ وزیراعظم نے گزشتہ روز
دبئی میں ورلڈ گورنمنٹس سمٹ 2025ء کے موقع پر ایم ڈی آئی ایم ایف کرسٹالینا جارجیوا سے کی ملاقات کی جس میں پاکستان کے لیے آئی ایم ایف پروگرام اور حکومتی اصلاحات سے حاصل میکرو اکنامک استحکام پر گفتگو ہوئی۔ تفصیلات کے مطابق ایم ڈی آئی ایم ایف سے ملاقات میں وزیراعظم شہباز شریف نے مالیاتی نظم و ضبط برقرار رکھنے پر بھی پاکستان کے عزم کو اجاگر کیا اور ٹیکس اصلاحات، انرجی سیکٹر کی بہترکارکردگی سمیت اہم شعبوں میں پیش رفت برقرار رکھنے کے عزم کا اعادہ کیا۔ ملاقات میں ایم ڈی آئی ایم ایف نے پروگرام مؤثرطریقے سے نافذ کرنے میں پاکستان کی کوششوں اور اصلاحاتی ایجنڈے پر عملدرآمد کے لیے وزیراعظم کے ذاتی عزم کو سراہا۔ کرسٹالینا جارجیوا کا کہنا تھا کہ پاکستان کی معیشت استحکام کے بعد ترقی کی سمت گامزن ہو رہی ہے، پاکستان کی معیشت کی افراط زرمیں کمی کے ساتھ کارکردگی اچھی ہے، پاکستان معاشی بحالی کے حصول کے بعد ترقی کی راہ پر گامزن ہے۔ وزیراعظم شہباز شریف سے عالمی جوہری توانائی ایجنسی کے سربراہ رافیل گروسی نے بدھ کو وزیراعظم ہاؤس میں کی۔ اس موقع پر شہباز شریف نے موسمیاتی تبدیلیوں کو کم کرنے کے لیے جوہری توانائی کو فروغ دینے کے لیے آئی اے ای اے کے اقدامات کو سراہا۔ وزیراعظم نے پائیدار ترقی کے لیے جوہری ٹیکنالوجی سے فائدہ اٹھانے کے لیے پاکستان کے عزم کا اعادہ کیا۔ملاقات کے دوران کینسر کی تشخیص اور علاج، زراعت، غذائی تحفظ، پانی کے انتظام اور صنعت سمیت مختلف شعبوں میں جوہری ٹیکنالوجی کے پرامن استعمال پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ ڈائریکٹر جنرل آئی اے ای اے نے پاکستان کے دیرینہ تعاون کو سراہا اور کہا کہ آئی اے ای اے پاکستان کے ساتھ اسی جذبے سے کام کرتا رہے گا۔ علاوہ ازیں وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ یہ خدشہ ختم ہوگیا کہ بجلی کی قیمتوں میں کمی پر آئی ایم ایف نہیں مانے گا کیونکہ آئی ایم ایف کی سربراہ نے کہا ہے کہ پاکستان بجلی کی قیمتوں میں کمی کا پلان لے کر آئے ضرور غور کیا جائے گا۔وفاقی کابینہ کے اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ دورہ دبئی کے دوران صدر یو اے ای محمد بن زید النہیان سے دوطرفہ تعلقات و سرمایہ کاری سے متعلق گفتگو ہوئی اس دوران آرمی چیف جنرل سیدعاصم منیر بھی موجود تھے۔وزیراعظم نے کہا کہ دبئی میں ایم ڈی آئی ایم ایف سے ملاقات ہوئی جس میں ان سے پاور سیکٹر پر بات ہوئی، ان سے کہا کہ صنعتیں تب چلیں گی اور گروتھ تب ہوگی جب کوسٹ آف پروڈکشن کم ہوگی، اس پر ایم ڈی آئی ایم ایف نے مثبت جواب دیا۔ وزیراعظم نے مزید کہا کہ سعودی عرب پاکستان کا بہترین برادر ملک اور بااعتماد ساتھی ہے، سعودی عرب کی خود مختاری، سلامتی اور جغرافیائی آزادی پر پاکستانی کبھی آنچ نہیں آنے دے گا۔غزہ کی صورتحال کا ذکر کرتے ہوئے شہباز شریف کا کہنا تھا کہ دبئی سمٹ میں فلسطین سے متعلق اپنا مؤقف بھرپور انداز میں پیش کیا‘ 50 ہزار فلسطینی شہید ہوچکے ہیں، نسل کشی کی اس سے بدترین مثال اور کیا ہوسکتی ہے، امید ہے کہ غزہ میں امن قائم ہوگا‘ لیبیا حادثے میں پاکستانیوں کی جانیں گئی ہیں، ہمیں ہوش کے ناخن لینے چاہئیں اور اس کالے دھندے کو بند ہونا چاہیے۔ دوسری جانب آئی ایم ایف کے ماہرین وفد نے آڈیٹر جنرل آف پاکستان سے ملاقات کی۔وفد کو پبلک سیکٹر میں آڈٹ اور شفافیت کے طریقہ کار پر بریفنگ دی گئی۔آئی ایم ایف وفد نے پی اے سی ہدایات پر نامکمل عملدرآمد پر تحفظات کا اظہار کیا ۔وفد کو بریفنگ میں بتایا گیا کہ پبلک سیکٹر میں آڈٹ، احتساب کا بڑا فورم پارلیمنٹ ہے، حکومتی اداروں کا آڈٹ اپوزیشن کے حوالے کیا جاتا ہے، پی اے سی سربراہی لیڈر آف دی اپوزیشن یا نامزد کرتے ہیں۔ذرائع کے مطابق آئی ایم ایف کے ماہرین نے ایف بی آر حکام سے بھی ملاقات کی‘ ایف بی آر نے ڈیجیٹلائزئشن پر آئی ایم ایف کو بریفنگ دی گئی، اس موقع پر بتایاگیا کہ ٹیکس اصلاحات سے ٹیکس نظام میں شفافیت لائی جا رہی، ذرائع کے مطابق آئی ایم ایف وفد نے ایس ای سی پی حکام سے بھی ملاقات کی جہاں اسے ملک میں کارپوریٹ سیکٹر، اسٹاک مارکیٹ میں کاروباری آسانیوں پر بریفنگ دی گئی ۔ذرائع کے مطابق آئی ایم ایف مشن نے وزارت موسمیاتی تبدیلی کا بھی دورہ کیا، آئی ایم ایف مشن نے ہائوسنگ اینڈ ورکس حکام سے بھی ملاقات کی، تکنیکی وفد کو وزارت قانون ملک میں ہونے والی قانون سازی پر تفصیلی بریفنگ دے گی۔وزارت قانون جوڈیشری میں جدید تربیت کے لیے اقدامات پر بریفنگ دے گی۔