بھارت کے معروف کامیڈین اور یوٹیوبر سمے رائنا کو اپنے پوڈ کاسٹ (انڈیا گاٹ لیٹنٹ) پر رنویر الٰہ آبادیا کے ریمارکس بہت مہنگے پڑے ہیں۔ انتہائی بے ہودہ لطائف پر ملک بھر میں شدید ردِ عمل کا اظہار کیا گیا ہے۔ سمے رائنا کو یوٹیوب چینل اور شو کی ویب سائٹ پر سے تمام وڈیوز کو ڈیلیٹ کرنا پڑا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ محض ایک شو انہیں بہت بھاری پڑا ہے اور پورا کریئر ہی داؤ پر لگ گیا ہے۔
سمے رائنا کو رنویر الٰہ آبادیا کے ریمارکس کے بعد شدید نکتہ چینی کا سامنا کرنا پڑا۔ معاملہ سپریم کورٹ تک پہنچ گیا۔ ذرائع کے مطابق اب یہ معاملہ پارلیمنٹ میں بھی اٹھایا جارہا ہے۔ ہر طرف سے یہ آواز بھی بلند ہو رہی ہے کہ سمے رائنا کا پروگرام انڈیا گاٹ لیٹنٹ بھی بند کردیا جائے۔
پہلے مرحلے میں مرکزی حکومت کی ایما پر یو ٹیوب نے سمے رائنا اور رنویر الٰہ آبادیا کی وڈیو ڈیلیٹ کی مگر اب دباؤ اتنا زیادہ ہے کہ سمے رائنا نے اپنی تمام وڈیوز ڈٰیلیٹ کردی ہیں۔
حکومت کہتی ہے کہ ایسے کسی بھی شو کو چلنے نہیں دیا جائے گا جو معاشرے کو انتہائی درجے کے بگاڑ سے دوچار کرنا چاہتا ہو۔ مزاح کے نام پر پھکڑ پن کی اجازت بھی نہیں دی جائے گی۔ بھارتی معاشرے میں مزاح کے نام پر لچرپن اور پھکڑپن عام ہے۔ ٹی وی اور یوٹیوب کے بیشتر چینل ایسے آئٹم پیش کرنے میں کچھ باک محسوس نہیں کرتے جن میں پست درجے کا طنز و مزاح ہوتا ہے۔ بیشتر کامیڈی شو اخلاق سوز باتوں سے پُر ہوتے ہیں۔ ایسے میں یہ بات بہت عجیب لگتی ہے کہ کسی لافٹر شو کو اخلاق سوز باتوں کا حامل قرار دیا جائے۔