ٹنڈوجام (نمائندہ جسارت )ٹنڈوجام میں آل سندھ ایگریکلچر ریسرچ ریجنل ایمپلائز ایسوسی ایشن کی جانب سے ملازمین کی مراعات میں کمی، پنشن اور فوتی کوٹا ختم کرنے کے خلاف ایک بھرپور احتجاجی ریلی نکالی گئی یگرانومی سیکشن سے شروع ہونے والی اس ریلی کی قیادت صدر علی روشن چنا، غلام مصطفیٰ مگسی، محمد صابر اور نظر پسیو نے کی ریلی مختلف سیکشنز سے ہوتی ہوئی ڈائریکٹر جنرل ریسرچ کے دفتر کے سامنے پہنچی جہاں ملازمین نے دھرنا دیا اور اپنے مطالبات کے حق میں شدید نعرے بازی کی قائدین کا خطاب احتجاجی دھرنے سے خطاب کرتے ہوئے علی روشن چنا، غلام مصطفیٰ مگسی، اور محمد صابر نے کہا کہ حکومت کی جانب سے غریب ملازمین کے ساتھ ناانصافی کی جا رہی ہے ملازمین کی پنشن میں کٹوتی، الاؤنسز میں کمی، اور فوتی کوٹا ختم کرنا سراسر زیادتی ہے، جو ملازمین کے مستقبل کو غیر محفوظ بنا رہی ہے انہوں نے مزید کہا کہ سرکاری اداروں میں ترقیوں کے دروازے بند کر دیے گئے ہیں، جس کی وجہ سے ملازمین کئی سالوں سے ایک ہی گریڈ میں کام کرنے پر مجبور ہیں۔ زرعی تحقیقاتی ادارے کے کوارٹرز پر غیر قانونی قبضے، ملازمین کے لیے سہولیات کا فقدان مقررین نے زرعی تحقیقاتی ادارے کے رہائشی کوارٹرز کی صورتحال پر شدید تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ یہ کوارٹرز غیر قانونی طور پر دیگر افراد کو دیے جا رہے ہیںجبکہ ادارے کے ملازمین کو ان سہولیات سے محروم رکھا جا رہا ہے اس کے علاوہ، کوارٹرز کی حالت خستہ ہو چکی ہے چھتیں گر رہی ہیں اور بنیادی سہولیات کی کمی ہے جس کی وجہ سے ملازمین اور ان کے اہل خانہ شدید مشکلات کا شکار ہیں ڈی پی سی (ڈپارٹمینٹل پروموشن کمیٹی) بلا کر ملازمین کی فوری ترقی دی جائے زرعی تحقیقاتی ادارے کے کوارٹرز ملازمین کو الاٹ کیے جائیں اور ان کی حالت بہتر بنائی جائے فوتی کوٹا فوری طور پر بحال کیا جائے تاکہ وفات پانے والے ملازمین کے اہل خانہ کو روزگار مل سکے۔ڈرائیوروں کو ٹائم اسکیل دیا جائے تاکہ ان کی تنخواہ میں اضافہ ہو ملازمین کے تمام الاؤنسز بحال کیے جائیں اور پنشن میں کی گئی کٹوتی کو ختم کیا جائے مقررین نے واضح کیا کہ اگر حکومت نے ان مطالبات پر فوری عملدرآمد نہ کیا تو احتجاج کا دائرہ مزید وسیع کیا جائے گا اور یہ احتجاج پورے سندھ میں پھیل سکتا ہے ۔