ٹرمپ نے سکوں کو خزانے پر بوجھ قرار دے دیا

25

واشنگٹن (انٹرنیشنل ڈیسک) صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے پینی (ایک سینٹ کا سکا) کو امریکی خزانے پر بوجھ قرار دیتے ہوئے محکمہ خزانہ کو نئے احکامات جاری کر دیے ۔ انہوں نے پینی کو امریکی خزانے پر بوجھ قرار دیتے ہوئے محکمہ خزانہ کو نئے سکے بنانے سے روک دیا ، تاہم پرانے سکے مارکیٹ میں موجود رہیں گے۔اس حوالے سے سوشل میڈیا سائٹ ٹروتھ سوشل پر ٹرمپ نے نے کہا کہ طویل عرصے سے ایک سینٹ کا سکہ بنانے میں 2سینٹ سے زائد کی لاگت آ رہی ہے،جو امریکی خزانے پر بوجھ ہی ہے۔ واضح رہے کہ ٹرمپ نے اپنی انتخابی مہم کے دوران ایک سینٹ کا سکہ ختم کرنے کی اپنی خواہش کا کبھی ذکر نہیں کیا تھا لیکن ان کے حکومتی کارکردگی کے محکمے کے نگران ایلون مسک نے پچھلے مہینے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر اپنی ایک پوسٹ میں ایک پینی کا سکہ ڈھالنے پر اٹھنے والے اخراجات سے متعلق سوال اٹھایا تھا۔ امریکی ٹکسال نے اپنی ایک رپورٹ میں کہا تھا کہ 2024 ء کے مالی سال کے دوران ایک سینٹ کے 3ارب 20 کروڑ سکے ڈھالنے پر 8 کروڑ 53 لاکھ ڈالر کا نقصان اٹھانا پڑا تھا۔ایک سینٹ کا سکہ ڈھالنے پر لگ بھگ پونے 4سینٹ خرچ ہوئے۔ یاد رہے کہ امریکا میں ایک سینٹ کے سکے کا پہلی بار اجرا 1793 ء میں کیا گیا تھا۔