ٹرمپ کا غزہ منصوبہ ’سنگین جرم: فلسطینیوں کو بے دخل کرنے کی کوشش ناکام ہوگی، شامی صدر

85

دمشق: سریا کے نئے عبوری صدر احمد الشعارا نے کہا ہے کہ وہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے فلسطینیوں کو غزہ سے نکال کر وہاں کی اقتصادی ترقی کے منصوبے کو ایک سنگین جرم سمجھتے ہیں جو منصوبہ بالآخر ناکام ہوگا۔

غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق شامی صدر نے کہاکہ میرے خیال میں کوئی طاقت لوگوں کو ان کی سرزمین سے نہیں نکال سکتی۔ کئی ممالک نے یہ کوشش کی ہے اور سب کو ناکامی کا سامنا ہوا ہے، خاص طور پر گزشتہ ایک سال اور نصف میں غزہ کی جنگ کے دوران۔

انہوں نے مزید کہاکہ  فلسطینیوں کو اُن کی سرزمین سے نکالنے کا عمل نہ تو عقلمندی ہے اور نہ ہی اخلاقی یا سیاسی طور پر درست ہے کہ ٹرمپ فلسطینیوں کو ان کی سرزمین سے نکالنے کی کوشش کریں،80 سال سے اس تنازعے میں، فلسطینیوں کو ان کی سرزمین سے نکالنے کی تمام کوششیں ناکام ہو چکی ہیں؛ جو لوگ وہاں سے نکلے تھے، وہ اپنے فیصلے پر پچھتائے ہیں۔”

احمد الشعار کاکہنا تھاکہ حماس کی جہدوجہد سے ہر نسل نے یہ سبق سیکھا ہے کہ اپنی زمین کو تھامے رکھنا کتنا اہم ہے؟ غزہ کے لوگوں کے لیے اپنی سرزمین پر قائم رہنا ان کی شناخت اور مستقبل کے لیے ضروری ہے۔

خیال رہےکہ  ٹرمپ نے یہ بیان دیا تھا کہ امریکہ غزہ کی جنگ سے تباہ حال پٹی کو اپنے قبضے میں لے گا اور وہاں فلسطینیوں کو کہیں اور آباد کر کے اس علاقے کو اقتصادی طور پر ترقی دے گا، اس منصوبے کے تحت فلسطینیوں کو غزہ میں واپسی کا حق نہیں دیا جائے گا۔