دہشت گردی پر پاکستانی مؤقف توڑ مروڑ کر پیش کیا گیا،دفترخارجہ

59
Afghan territory

اسلام آباد: پاکستان نے بعض حلقوں کی جانب سے دہشت گردی اور غیر ملکی قبضے کے حوالے سے مؤقف کو توڑ مروڑ کر پیش کرنے کی کوشش پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہےکہ پاکستان کی پالیسی بدستور برقرار ہے۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق دفتر خارجہ کے ترجمان نے  کہا  کہ غلط تشریحات سے انسداد دہشت گردی اور غیر ملکی قبضے پر او آئی سی اور بین الاقوامی اتفاق رائے کی بھی غلط تفہیم پیدا ہوتی ہے، 10 فروری کو اقوام متحدہ سلامتی کونسل میں “دہشت گردی کی کارروائیوں سے پیدا ہونے والے بین الاقوامی امن و سلامتی کو لاحق خطرات” پر بریفنگ ہوئی تھی۔

ترجمان نے کہا کہ دہشت گردی کی بنیادی وجوہات جیسے غربت، ناانصافی، دیرینہ حل طلب تنازعات اور غیر ملکی قبضہ کو حل کرنا ضروری ہے اور ان میں فلسطین اور جموں و کشمیر کے مقبوضہ علاقے شامل ہیں۔ ترجمان نے کہا کہ پاکستان اور او آئی سی نے طویل عرصے سے انسداد دہشت گردی کے لیے ایک جامع نکتہ نظر کی ضرورت پر زور دیا ہے، جو دہشت گردی کی بنیادی وجوہات کو حل کرے۔