ٹنڈوجام(نمائندہ جسارت)ٹنڈوجام پریس کلب پر اساتذہ اپنے اپنے مطالبات پر سراپا احتجاج گورنمنٹ سیکنڈری ٹیچرز ایسوسی ایشن (GSTTA) کی کال پر مختلف اسکولوں کے اساتذہ احتجاجی مظاہرہ کیا آئی بی اے ٹیسٹ پاس اساتذہ نے بازوؤں پر سیاہ پٹیاں باندھ کر کرپشن اور بھتا خوری کے خلاف شدید نعرے بازی کی۔ تفصیلات کے مطابق پریس کلب ٹنڈوجام کے سامنے گسٹا کے اساتذہ نے احتجاج کیا جس سے گِسٹا رہنما پنہون بھرگڑی راؤ، ارشاد راجپوت، عابد شاہ، بشیر ٹنگڑی اورسرور سیال و دیگر نے شرکت کی۔ احتجاج کرنے والے اساتذہ نے لطیف آباد نمبر 5 کے کمپری ہینسو سیکنڈری اسکول کی پرنسپل نائلہ سموں پر الزام لگاتے ہوئے کہا کہ انہوں نے اساتذہ سے انکریمنٹ لگوانے کے لیے فی استاد 500 روپے رشوت وصول کی ہے۔ اساتذہ کا کہنا تھا کہ نائلہ سموں نے رشوت کا بازار گرم کر رکھا ہے، جو کہ تدریس جیسے مقدس پیشے کے لیے بدنما داغ ہے ۔مظاہرے سے خطاب کرتے ہوئے گِسٹا رہنماؤں نے کہا کہ اگر اساتذہ خود ہی رشوت لینے اور دینے لگیں تو وہ طلبہ کی کیا تربیت کریں گے انہوں نے الزام لگایا کہ نائلہ سموں اساتذہ کو بلیک میل کر رہی ہیں اور گِسٹا رہنماؤں کو دھمکیاں دے رہی ہیں احتجاج کرنے والے اساتذہ نے صوبائی وزیر تعلیم سید سردار شاہ اور دیگر متعلقہ حکام سے مطالبہ کیا کہ وہ اس معاملے کا نوٹس لے کر نائلہ سموں کو ملازمت سے برطرف کریں۔ انہوں نے خبردار کیا کہ اگر ان کے مطالبے پر عمل نہ کیا گیا تو احتجاج کا دائرہ مزید وسیع کیا جائے گا جبکہ آئی بی اے ٹیسٹ پاس امیدواروں نے آفر آرڈر نہ ملنے کے خلاف ٹنڈوجام پریس کلب کے سامنے احتجاجی مظاہرہ کیا اور حکومت کے خلاف شدید نعرے بازی کی ۔احتجاج میں زوار حبیب چھلگری، شفقت سومرو، صحبت نظامانی، اویس خانزادہ سمیت دیگر امیدواروں نے شرکت کی۔ مظاہرین نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ وہ گزشتہ 6 مہینے سے آفر آرڈر کے منتظر ہیں، لیکن تاحال حکومت نے کوئی عملی اقدام نہیں اٹھایا۔احتجاجی امیدواروں نے بتایا کہ تعلقہ حیدرآباد دیہی میں اساتذہ کی شدید کمی کے باوجود 115 آئی بی اے ٹیسٹ پاس امیدوار نوکری کے انتظار میں ہیں۔ انہوں نے خدشہ ظاہر کیا کہ اگر مزید تاخیر ہوئی تو ان کی عمر کی رعایتی حد ختم ہو جائے گی، جس کی وجہ سے سرکاری نوکری حاصل کرنا مزید مشکل ہو جائے گا۔مظاہرین نے کہا کہ حلقے سے منتخب سینئر صوبائی وزیر شرجیل انعام میمن اور طارق شاہ جاموٹ نے انتخابات کے دوران یقین دہانی کرائی تھی کہ ان کے مسائل جلد حل کیے جائیں گے، لیکن انتخابات کو ایک سال گزر چکا ہے اور تاحال انہیں آفر آرڈر نہیں دیے گئے، جس کی وجہ سے ان کے گھروں میں فاقہ کشی کی نوبت آچکی ہے۔