کراچی ( رپورٹ \محمد علی فاروق ) پاکستان نے خواتین مظاہرین کو مظاہروں کے دوران بدسلوکی اور بدسلوکی سے بچانے کے لیے سندھ پولیس نے جدید آلات سے لیس خاتون کراؤڈ مینجمنٹ یونٹ کا آغاز کیا ہے۔ یہ پیشرفت ملک میں خواتین کے تحفظ اور حقوق کے بارے میں بڑھتے ہوئے خدشات کے پش نظر کیا گیا ہے۔ احتجاج کے دوران شریک خواتین کوبالوں سے پکڑنا، سڑکوں پر گھسیٹنا، ڈنڈا ڈولی کر کے پولیس موبائل میں ڈالنا جیسے شرمناک واقعات رونما ہوتے ہیں۔ تاہم اب ایسے تضحیک آمیز واقعات نہیں ہوں گے کیونکہ اس کی روک تھام کے لیے سندھ پولیس نے انقلابی قدم اٹھا لیا ہے۔سندھ پولیس نے ایسا فیمیل کراوڈ مینجمنٹ یونٹ تیار کیا ہے، جو خواتین مظاہرین سے نمٹنے کے دوران ان کی عزت نفس کو برقرار رکھے گی۔پاکستان میں خواتین مظاہرین کو اکثر ہراساں کرنے، دھمکیوں اور تشدد کا سامنا کرنا پڑتا ہے اور اس ملک میں خواتین کے حقوق کو دبانے اور اختلافی آوازوں کو دبانے کی تاریخ رہی ہے۔ خواتین کراؤڈ مینجمنٹ یونٹ کا مقصد خواتین کو احتجاج کا حق استعمال کرنے کے لیے ایک محفوظ اور باعزت ماحول فراہم کرکے اس بیانیے کو تبدیل کرنا ہے۔یہ یونٹ 50 خواتین پر مشتمل ہے جنہوں نے ہجوم کے انتظام کے حالات سے نمٹنے کے لیے خصوصی تربیت حاصل کی ہے۔ جدید آلات سے لیس یہ خواتین تربیت یافتہ اور باعزت طریقے سے دھرنوں یا احتجاج میں شریک خواتین کو منتشر یا گرفتار کرنے کی صلاحیت رکھتی ہیں۔ فیمیل کراوڈ مینجمنٹ یونٹ کی تاثیر کو یقینی بنانے کے لیے، کئی گئے اقدامات میں بشمول خطرے کی تشخیص کا انعقاد اور احتجاج سے پہلے ممکنہ ہاٹ سپاٹ اور کمزوریوں کی نشاندہی کرناہے ۔خواتین کے حقوق اور خواتین مظاہرین کے تحفظ کی اہمیت کے بارے میں بیداری پیدا کرنے کے لیے مقامی کمیونٹیز کے ساتھ آگاہی پروگرام بھی منعقد کیے جائیں گے۔یہ پیش رفت خواتین کے حقوق کے تحفظ اور پاکستان میں احتجاج کے دوران ان کے تحفظ کو یقینی بنانے کی جانب ایک اہم قدم ہے۔